وزیراعظم کا چینی صدر کو فون، کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد کی پیشکش

20 فروری 2020
کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 118 تک پہنچ گئی ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 118 تک پہنچ گئی ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی پنگ سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے کورونا وائرس کے خاتمے کی کوششوں میں چین کے ساتھ کھڑے رہنے سے متعلق حکومت پاکستان کے مؤقف کو دہرایا ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی پنگ سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور وزیراعظم نے کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں چینی قیادت اور عوام کے ساتھ پاکستان کی واضح یکجہتی کا اظہار کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس پر قابو پانے کے لیے چین کی کوششوں کو سراہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ چین کی جانب سے لیے گئے بروقت، مؤثر اور دیرپا اقدامات کا اعتراف عالمی سطح پر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: چین میں پھنسے پاکستانیوں کے اہل خانہ نے حکومتی وضاحت مسترد کردی، طلبہ کی واپسی کا مطالبہ

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے ڈاکٹروں کی ٹیم کے ساتھ فیلڈ ہسپتال چین بھیجنے سے متعلق پاکستان کی پیشکش کو بھی دہرایا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ چینی حکام کے اقدامات پر پاکستان کے مکمل اعتماد سے آگاہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے مکمل اعتماد کا اظہار کیا کہ شی جن پنگ کی قیادت میں چینی قوم مزید مضبوط ہوگی اور کووڈ-19 کے خلاف کامیاب ہوگی۔

وزیراعظم نے پاکستانی شہریوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی اقدامات پر بھی چین کو سراہا، انہوں نے چینی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا کہ شی جن پنگ، چین میں موجود پاکستانی شہریوں اور طلبہ کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات لیتے رہیں گے۔

اس موقع پر چینی صدر نے وزیراعظم پاکستان کو یقین دہانی کروائی کہ کورونا وائرس کے خلاف چین تیزی سے، مؤثر اور بروقت اقدامات کر رہا اور وہ وائرس کے خلاف جنگ جیتیں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ چین میں موجود پاکستانی طلبہ کے ساتھ اپنے شہریوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے اور حکام ان کی حفاظت اور صحت یابی یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

علاوہ ازیں شی جن پنگ نے پاک-چین اقتصادی شراکت کو نئی سطح پر لے جانے سے متعلق چین کے عزم پر بھی زور دیا انہوں نے مزید کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اس شراکت کا مضبوط ترین لِنک رہے گا۔

دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے مابین شراکت کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اعلیٰ سطح پر تبادلے جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کا حکومتِ پاکستان سے مدد کا مطالبہ

خیال رہے کہ چین میں نئے کورونا وائرس کے نئے کیسز میں بڑی کمی آئی ہے لیکن جاپان میں اس بحران میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور قرنطینہ کیے گئے بحری جہاز میں 2 مسافر ہلاک ہوگئے ہیں۔

چین میں مزید 114 افراد کی موت کے بعد کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 118 تک پہنچ گئی ہے لیکن صحت حکام نے آج صوبہ ہوبے سمیت ملک بھر میں تقریبا ایک ماہ میں سب سے کم نئے کیسز کی تعداد رپورٹ کی ہے۔

گزشتہ روز چین میں پھنسے پاکستانیوں کے اہل خانہ نے اپنے پیاروں کی وطن واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کے خصوصی معاونین برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اور اوور سیز پاکستانیوں کی جانب سے پیش کی جانے والی دلیل مسترد کردی تھی۔

انہوں نے اسلام آباد میں احتجاج کرتے ہوئے سیکٹر ایف-8 میں مارگلہ روڈ کو بلاک کردیا تھا اور کہا تھا کہ افغانستان اور بنگلہ دیش نے بھی اپنے شہریوں کو چین سے نکال لیا ہے تو پاکستان یہ فیصلہ کیوں نہیں کر رہا؟

تبصرے (0) بند ہیں