ایران: نائب وزیر صحت اور رکن پارلیمنٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق

اپ ڈیٹ 27 فروری 2020
ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 16 ہو چکی ہے — فوٹو: رائٹرز
ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 16 ہو چکی ہے — فوٹو: رائٹرز

ایران میں نائب وزیر صحت اِرج حریرچی اور رکن پارلیمنٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 16 ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کا خدشہ: پاک ۔ ایران سرحد کے قریب 250 افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ

دوسری جانب ایرانی عوام نے تشویش کا اظہار کیا کہ حکام کورونا وائرس کی وبا کی شدت کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

چین کے بعد ایران میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جبکہ چین میں گزشتہ برس دسمبر سے لے کر اب تک 2 ہزار 600 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایران کے رکن پارلیمنٹ محمود صادقی نے ٹوئٹ میں بتایا کہ 'مجھ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور مجھے امید نہیں کہ زیادہ عرصہ زندہ رہ سکوں'۔

علاوہ ازیں نائب وزیر صحت اِرج ہریرچی نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہوں نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا اعلان کیا۔

یہ ویڈیو ایران کے سرکاری ٹی وی پر نشر کی گئی۔

وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہاں پور نے بتایا کہ مشتبہ افراد میں سے 35 نئے کیسز کی تصدیق ہوگئی اور وائرس کے انفیکشن سے 2 افراد ہلاک ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر 95 لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس کے کیسز، بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 15 ہے تاہم بعد ازاں ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے کہا کہ مزید ایک شخص سیہا نامی شہر میں کورونا وائرس سے ہلاک ہوا۔

دوسری جانب غیر تصدیق شدہ رپورٹس میں ہلاک شدگان کی تعداد زیادہ بتائی گئی۔

ایرانی حکام نے ملک بھر میں کانسرٹ اور فٹ بال میچز پر پابندی لگا دی اور متعدد صوبوں میں اسکول اور جامعات کو بند کردیا۔

حکام نے عوام کو غیر ضروری طور پر گھر سے نہ نکلنے سے ہدایت کی۔

ایران کے مطابق کورونا وائرس کے 900 سے زائد کے مشتبہ کیسز ہیں لیکن ایران کے شہر قم کے قانون ساز نے تہران کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں 50 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں، پاک ایران سرحد 'عارضی طور پر' بند

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے قم میں کورونا وائرس سے 2 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس ضمن میں نیم سرکاری نیوز ایجنسی 'مہر' کے مطابق 320 لوگ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

اس حوالے سے امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے ایران سے کورونا وائرس سے متعلق حقائق ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ امریکا، ایران کے اندر کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے متعلق تشویش ہے۔

علاوہ ازیں مائیک پومپیو نے چین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بیجنگ نے کورونا وائرس کے متاثرین کی معلومات دینے سے میڈیا پر پابندی لگادی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'تمام ممالک بشمول ایران کورونا وائرس کے بارے میں حقائق منظر عام پر لائیں اور عالمی معاون تنظیموں سے تعاون کریں'۔

تبصرے (0) بند ہیں