آئی ایم ایف، حکومت 45 کروڑ ڈالر کے اجرا کیلئے اقدامات پر متفق

اپ ڈیٹ 28 فروری 2020
مذکورہ معاہدہ آئی ایم ایف کی انتظامیہ منظور کرے گی—فائل فوٹو: رائٹرز
مذکورہ معاہدہ آئی ایم ایف کی انتظامیہ منظور کرے گی—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے ان کا پاکستانی حکام کے ساتھ 6 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسِلیٹی کے ’دوسرے جائزے کی تکمیل کے لیے درکار پالیسیز اور اصلاحات‘ پر اسٹاف کی سطح کے معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان پاکستان میں مشن کے سربراہ ارنیسٹو رامریز ریگو نے وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر اور سیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گزشتہ 2 ہفتوں سے سلسلہ وار بات چیت کے بعد کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ’آئی ایم ایف اسٹاف اور پاکستانی حکام ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے تحت حکام کے اصلاحاتی پروگرام کے دوسرے جائزے کی تکمیل کے لیے درکار پالیسیز اور اصلاحات کے اسٹاف لیول کی سطح کے معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پاکستان کی ’قابل ذکر پیش رفت‘ کا معترف، مذاکرات بے نتیجہ ختم

مذکورہ معاہدہ آئی ایم ایف کی انتظامیہ منظور کرے گی جبکہ ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے اپریل کے اوائل میں اس پر غور کیے جانے کی توقع ہے اور جائزہ مکمل ہونے کے بعد تقریباً 45 کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔

دوسری جانب پاکستانی حکام ’دوسرے جائزے کی تکمیل کے لیے درکار ’پالیسیز اور اصلاحات‘ کے حوالے سے کچھ بھی بتانے سے گریز کرتے نظر آئے تاہم اس بات کا اشارہ دیا گیا کہ دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مزید ایڈجسٹمنٹ سے قبل لگنے والے دھچکوں مثلاً توقع سے زائد مہنگائی کو برداشت کرنے کے لیے کچھ تحمل کا وقت درکار ہے۔

اس ضمن میں ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس بات کی بھی امید ہے کہ تیل اور گیس کی قیمتوں میں جاری کمی سے بھی ایڈجسٹمنٹ کے لیے گنجائش پیدا ہوگی جس کا ایک عنصر آئندہ سال کے بجٹ میں شامل ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف پیکج کی دوسری قسط: پاکستان کیلئے 45 کروڑ 24 لاکھ ڈالر منظور

ان کا کہنا تھا کہ جن پالیسی کارروائیوں پر اتفاق کیا گیا انہیں مکمل طور پر بیان نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ یہ ’مارکیٹ کے لیے حساس‘ ہوسکتا ہے اس لیے اس کو مناسب وقت کے لیے رکھنا چاہیے۔

عمومی طور پر آئی ایم یف پروگرام کے جائزوں کی تفصیلات ایگزیکٹو بورڈ کی نظر ثانی اور منظوری کے بعد منظر عام پر لائی جاتی ہے اور اس سلسلے میں اسٹاف رپورٹ جاری کی جاتی ہے۔

تاہم ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جو مارچ کے اوائل میں ہونا تھا اسے ایک ماہ کے لیے ملتوی کر کے اپریل کے اوئل تک موخر کردیا گیا ہے۔

تاہم عہدیدار کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ توانائی کی قیمتوں کے باعث صنعتوں کو درپیش مشکلات کے سبب حکومت پر سخت دباؤ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پروگرام کا پہلا جائزہ، ریونیو شارٹ فال پر خصوصی توجہ

اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان اعلان کرچکے ہیں کہ بجلی اور گیس کی قیمتیں رواں مالی سال کے آئندہ 4 ماہ تک تبدیل نہیں ہوں گی۔

علاوہ ازیں عہدیدار نے آئی ایم ایف کی جانب سے اچھی خبروں کی آمد کو واشنگٹن کے حوصلہ افزا انداز سے منسلک کیا جس میں امریکی سیکریٹری تجارت کے حالیہ دورہ اسلام آباد کے دوران متعدد وزارتوں، دفتر وزیراعظم سمیت تقریباً ہر سطح پر ملاقاتوں کی مصروفیات اور آئندہ چند روز میں افغان مفاہمتی عمل کے طے پانے والا معاہدہ شامل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں