ایف بی آر نے ایک کروڑ 28 لاکھ سے زائد اسمگل شدہ سگریٹس قبضے میں لے لیں

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2020
گودام میں رکھی گئی قابلِ ایکسائز اشیا کی آمد اور جانے کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا — فائل فوٹو: اے پی
گودام میں رکھی گئی قابلِ ایکسائز اشیا کی آمد اور جانے کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا — فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: ان لینڈ ریونیو کے کراچی سے تعلق رکھنے والے خفیہ اور تحقیقاتی ادارے نے کارروائی کرتے ہوئے ایک کروڑ 28 لاکھ 80 ہزار سگریٹس قبضے میں لے لیں ہیں جن پر 6 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ڈیوٹی اور ٹیکس واجب الادا تھا۔

سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ کراچی کے علاقے شیر شاہ میں تمباکو کے ایک گودام پر چھاپہ مارا گیا جہاں ایک ہزار 288 کارٹنز رکھے گئے تھے جن پر ڈیوٹی ادا نہیں کی گئی تھی۔

ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ گودام میں رکھی گئی قابلِ ایکسائز اشیا کی آمد اور جانے کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ 20-2019: سگریٹ اور مشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری

ایک اندازے کے مطابق قبضے میں لی گئی اس سگریٹس پر 3 کروڑ 56 لاکھ 60 ہزار روپے کی فیڈرل ایکسایئز ڈیوٹی جبکہ 2 کروڑ 73 لاکھ 40 ہزار روپے کا سیلز ٹیکس عائد ہوتا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ گودام کے انچارج نے اس بات کی تصدیق کی کہ فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جارہا تھا۔

مذکورہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جائز ڈیوٹیز اور ٹیکس کی ادائیگی کے کسی ثبوت کی غیر موجودگی میں اسٹاک کو منتقل نہیں کیا جائے گا۔

مزیہ بھی دیکھیں: ایف بی آر نے کروڑوں روپے مالیت کی غیر قانونی سگریٹ جلادیں

اس کے ساتھ ٹیم نے کمپنی کے دفتر کا بھی دورہ کیا اور درست دستاویزات نہ دکھانے پر وہاں بھی اسٹاک قبضے میں لے لیا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ دستاویز فہرست کے ساتھ ساتھ ادائیگیوں کے ثبوت طلب کیے گئے ہیں جو نہ فراہم کرنے کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ یہ اقدام فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اسمگلنگ اور ڈیوٹی کی ادائیگی کے بغیر اشیا کی مقامی مارکیٹس میں فروخت کے خلاف جاری کردہ ہدایات پر اٹھایا گیا۔


یہ خبر 7 مارچ 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں