امریکا نے چینی کمپنی ہواوے پر مکمل پابندیوں کے اطلاق کو مزید 45 دن کے لیے ملتوی کردیا۔

امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے رواں ہفتے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہواوے کو دیئے گئے عارضی لائسنس کی مدت اب یکم اپریل کی بجائے 15 مئی کو ختم ہوگی۔

اس عرصے تک امریکی کمپنیاں ہواوے کے ساتھ کاروبار جاری رکھ سکیں گی۔

بنیادی طور پر یہ امریکی حکومت کی جانب سے ہواوے کو چوتھی بار عارضی لائسنس یا استثنیٰ دیا جارہا ہے۔

گزشتہ سال مئی میں امریکا نے ہواوے کو بلیک لسٹ کردیا تھا جس کے لیے چینی کمپنی پر جاسوسی کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جس کی تردید ہواوے کی جانب سے ہمیشہ کی گئی۔

تاہم ہواوے کو اس وقت 3 ماہ کا عارضی لائسنس جاری کیا گیا تھا تاکہ وہ فونز اور نیٹ ورکنگ آلات کی سپورٹ جاری رکھ سکے، جس کے بعد اگست میں اس لائسنس کی مدت 90 دن کے لیے توسیع کی گئی، پھر نومبر میں 3 ماہ اور فروری 2020 میں 45 دن کا اضافہ کیا گیا جسے اب بڑھا کر 90 دن کردیا گیا ہے۔

اس پابندی کے نتیجے میں ہواوے کے نئے فونز کو گوگل سروسز اور ایپس تک رسائی سے محرومی کا سامنا ہوا ہے اور مختلف ممالک میں ڈیوائسز کی فروخت بھی متاثر ہوئی۔

کمپنی نے پابندیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ہواوے ایپ گیلری کو متعارف کرایا، جبکہ نیوی گیشن ایپ اور دیگر سروسز پر بھی کام ہورہا ہے۔

کمپنی نے اپنا آپریٹنگ سسٹم بھی تیار کیا مگر فی الحال وہ اسمارٹ فونز میں استعمال نہیں ہوگا بلکہ دیگر ڈیوائسز میں اسے استعمال کیا جارہا ہے۔

ہواوے نے اپنے فونز میں گوگل سرچ کی جگہ ہواوے سرچ متعارف کرانے پر بھی کام کیا ہے جس کے حوالے سے رواں ماہ رپورٹس بھی سامنے آئی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں