ایران نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 57 برس بعد عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کی درخواست کردی۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے ایران کو مدد فراہم کرے۔

مزید پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس سے 92 ہلاکتیں، وائرس سے متاثرین میں مزید اضافہ

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران، کورونا وائرس سب سے زیادہ متاثر ملک ہے جہاں اب تک 429 افراد ہلاک اور 10 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

ایران کے متعدد پڑوسی ممالک نے اس عالمی وبا کے باعث سرحدیں بند کردی ہیں جس کے باعث تہران کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔

جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیفا نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کے لیے ریپڈ فنانشل انسٹرومنٹ (آر ایف آئی) کے ذریعے مالی مدد فراہم کی جائے گی اور ہمارے مرکزی بینک نے فوری طور پر اس سہولت تک رسائی کی درخواست دی ہے۔

ایران کے سینٹرل بینک کے سربراہ عبدالناصر ہیمتی نے اپنے انسٹاگرام پیج پر لکھا کہ 'ہم نے آئی ایم ایف سے آر ایف آئی کے ہنگامی فنڈز کے تحت 5 ارب ڈالر کی درخواست کی ہے تاکہ کورونا وائرس کے خلاف حکمت عملی تیار کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب نے عمرے پر عارضی پابندی لگادی

خیال رہے کہ ایران میں تین ہفتے قبل کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے پیش نظر ملک بھر میں اسکولوں اور جامعات سمیت اہم ثقافتی مراکز اور کھیلوں کے مقابلے بھی معطل کردیے گئے ہیں۔

ایران میں کورونا وائرس کے خلاف حفاظتی اقدامات کے تحت دفاتر میں کام کے اوقات میں بھی کمی کردی گئی ہے اور گزشتہ روز ایران کی ایمرجنسی سروس کے سربراہ کی بھی متاثر ہونے کی تصدیق کردی گئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر کی مشاورتی کونسل کے 72 سالہ رکن محمد میر محمدی بھی کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے تھے۔

ایران کے نائب وزیر صحت بھی کورنا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جنہیں کھانسی کی شکایت پر ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور اسی دوران ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا تھا، اس سے قبل 25 فروری کو پریس کانفرنس کے دوران انہیں تکلیف ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 77، ایمرجنسی سروس چیف بھی متاثر

خیال رہے کہ چین سے پھیلنے والا یہ وائرس اب دنیا کے کئی ممالک تک پھیل چکا ہے اور ایران میں چین کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور متاثرین مین جنوبی کوریا دوسرے نمبر پر ہے تاہم ہلاکتیں ایران سے کم ہوئی ہیں۔

چین میں نئے کورونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 38 ہلاکتیں ہوئیں تاہم نئے کیسز کی تعداد مسلسل تیسرے روز بھی کم رہی۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل Coronaviridae کا حصہ قرار دیا جاتا ہے جو مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں کورونا وائرس کے پانچویں کیس کی تصدیق

کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔

ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔

عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔

ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق مزید اہم خبروں کے لیے یہاں کلک کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں