کینیڈین وزیر اعظم کی اہلیہ کورونا وائرس کا شکار

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2020
جسٹن ٹروڈو نے ٹوئٹر پر اس خبر کی تصدیق کی — فوٹو: اے پی
جسٹن ٹروڈو نے ٹوئٹر پر اس خبر کی تصدیق کی — فوٹو: اے پی

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اہلیہ کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کردی۔

جسٹن ٹروڈو نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹوئٹ کے ذریعے لکھا کہ'بدقسمتی سے صوفی کے کورونا وائرس کے نتائج مثبت آئے ہیں، اس لیے انہیں فی الحال قرنطینہ کیا جائے گا'۔

انہوں نے مزید لکھا کہ صوفی میں کورونا کی ہلکی علامات ظاہر ہوئی ہیں اور وہ ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے اپنا خیال رکھ رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: اہلیہ کے کورونا سے متاثر ہونے کا خدشہ، جسٹن ٹروڈو نے خود کو قرنطینہ کرلیا

جسٹن ٹروڈو نے ایک اور ٹوئٹ میں اپنی خیریت بتاتے ہوئے لکھا کہ 'میں بہتر محسوس کررہا ہوں اور مجھ میں اس وائرس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، لیکن میں بھی ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے فی الحال خود کو الگ تھلگ رکھوں گا'۔

کینیڈین وزیر اعظم کے مطابق اس دوران وہ گھر سے کام کریں گے جبکہ ویڈیو اور ٹیلی کانفرنس کے ذریعے میٹنگز کا حصہ بنیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز جسٹن ٹروڈو نے اہلیہ کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے خدشے کے پیش نظر خود کو قرنطینہ میں منتقل کرلیا تھا۔

ان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نے کورونا وائرس کے خوف سے خود کو الگ تھلگ کرلیا ہے۔

کینیڈا کے وزیراعظم کی جانب سے مذکورہ اقدام اس وقت سامنے آیا تھا جب ان کی اہلیہ برطانیہ میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد واپس اپنے ملک پہنچیں اور ان میں کورونا کی ہلکی علامات ظاہر ہوئیں۔

واضح رہے کہ کینیڈا میں کورونا وائرس کے 103 تصدیق شدہ کیسز ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے نئے نوول کورونا وائرس کو عالمگیر وبا قرار دے دیا ہے کیونکہ یہ 100 سے زائد ممالک تک پھیل چکا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس دسمبر میں سب سے پہلے چین کے شہر ووہان میں پھیلنا شروع ہوا تھا اور اب تک 107 ممالک میں اس سے ایک لاکھ 17 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 4251 ہلاک ہوچکے ہیں، مگر 65 ہزار سے زائد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

چین میں اس وائرس کی شدت میں اب نمایاں کمی آچکی ہے اور 10 مارچ کو گزشتہ 4 ماہ کے دوران سب سے کم 17 کیسز کی تصدیق ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں پاکستانی مشن کے عملے کو از خود قرنطینہ کرنے کی ہدایت

اس وقت کووڈ 19 کا کوئی علاج اور ویکسین دستیاب نہیں تاہم اس کی علامات کا علاج کرکے بیشتر افراد صحت یاب ہوجاتے ہیں، اس سے بچاﺅ کا اچھا ذریعہ ہاتھوں کی صفائی، چہرے کو چھونے سے گریز، بیمار افراد کے قریب جانے سے بچنا ہے، جبکہ کھانسی یا چھینکتے ہوئے منہ کو کہنی یا ٹشو سے ڈھانپنا بھی چاہیے۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔

کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق 'اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے'۔

وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

کورونا وائرس کے حوالے سے مزید خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں