رحیم یار خان کے ڈپٹی کمشنر کے ’غیر قانونی شکار‘ پر تنازع

16 مارچ 2020
احمد شاہ ہمدانی نے ڈپٹی کمشنر اور ان کے مہمانوں کو عشائیے کے بہانے بلایا تھا—تصویر:کری ایٹو
احمد شاہ ہمدانی نے ڈپٹی کمشنر اور ان کے مہمانوں کو عشائیے کے بہانے بلایا تھا—تصویر:کری ایٹو

رحیم یار خان کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے بااثر کاروباری افراد اور 24 مہمانوں کے ساتھ مل کر چولستان میں شکار پر پابندی کی مبینہ خلاف ورزی سے تنازع کھڑا ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ جنگلی حیات کے ضلعی افسر (ڈی ایل او) عاصم کامران نے کہا کہ مذکورہ ڈپٹی کمشنر اور ان کے مہمان اتوار کے روز چولستان میں 14 ہرن شکار کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔

عاصم کامران نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے ان سے درخواست کی کہ وہ ہفتے کی رات اپنے مہمانوں کے ساتھ ڈیزرٹ سفاری کے بعد عشائیہ کرنا چاہتے ہیں جس پر انہوں نے شکار نہ کرنے کی شرط پر انہیں اجازت دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: لائسنس کے بغیر تلور کا شکار کرنے کی کوشش پر 7 قطری شہری گرفتار

ڈپٹی کمشنر نے صحرا میں عشائیے کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈ لائف بہاولپور علی عثمان بخاری سے بھی رابطہ کیا تھا۔

محکمہ جنگلی حیات کے ضلعی افسر کا کہنا تھا کہ ہفتے کی رات ابتدا میں بااثر کاروباری شخص احمد شاہ ہمدانی سرکاری گاڑیوں میں کچھ مہمانوں کے ہمراہ شوریاں کے نزدیک وائلڈ لائف چیک پوسٹ پر پہنچے اس کے کچھ دیر بعد ڈپٹی کمشنر کچھ مہمانوں کے ہمراہ پہنچے۔

عاصم کامران کا کہنا تھا کہ کچھ گھنٹوں بعد ان کے ماتحت افراد نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر اور احمد شاہ ہمدانی کی تمام گاڑیاں اپنا راستہ تبدیل کرکے ٹوکن والا وائلڈ لائف چیک پوسٹ کے نزدیک خربارہ کے علاقے کی جانب جارہی ہیں جو چنکارہ ہرن کا علاقہ ہے۔

جس کے بعد محکمہ جنگلی حیات کے عملے نے ان کا پیچھا کیا اور 11 بج کر 35 منٹ پر انہیں جا لیا اس سے پہلے وہ 12 سے 14 ہرن کا شکار کرچکے تھے۔

مزید پڑھیں: عرب مہمان کی سندھ میں ’غیر قانونی‘ شکار کیلئے آمد

عاصم کامران کا کہنا تھا کہ انہوں نے فوری طور پر پولیس کو کال کر کے حکام کو اس معاملے سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ وہ غیر قانونی شکاریوں کے خلاف فرد جرم لگائیں گے۔

اس ضمن میں ذرائع کا کہنا تھا کہ احمد شاہ ہمدانی نے ڈپٹی کمشنر اور ان کے مہمانوں کو عشائیے کے بہانے بلایا تھا کیوں کہ وہ ڈی سی آفس چوک کے نزدیک پیٹرول پمپ کی اہم ترین لوکیشن حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں جس کی نیلامی پیر کے روز (آج) ہوگی۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کے ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے کہا کہ وہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات یقینی بنانے کے لیے معمول کے دورے پر چولستان گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: تلور کا غیر قانونی شکار: 4 عرب باشندوں سمیت 8 گرفتار

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دورے کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو آگاہ کردیا تھا اور اپنے ساتھ افسران کے لیے رات کا کھانا لے کر گئے تھے۔

انہوں نے چولستان میں غیر قانونی شکار کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ جب ایک گاڑی نے سنی پل پر ڈپٹی کمشنر اسکواڈ کی ایک گاڑی کو روکا تو ڈرائیور کو لگا کہ ڈاکوؤں کے گروہ نے انہیں روکا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ڈپٹی کمشنر چولستان میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے تھے، ان کے اسکواڈ کو رینجرز یا پولیس روک لیتی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Rana ghulam mustafa Mar 17, 2020 03:45am
This is the real face of our corrupt bureaucracy!