امریکیوں کو نشانہ بنانے پر امریکا کی عراق کو جوابی کارروائی کی دھمکی

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2020
سیکریٹری مائیک پومپیو نے اکہا کہ جو گروہ اس کا ذمہ دار ہیے  اس کا احتساب لازمی ہونا چاہیئے—فائل فوٹو: اے پی
سیکریٹری مائیک پومپیو نے اکہا کہ جو گروہ اس کا ذمہ دار ہیے اس کا احتساب لازمی ہونا چاہیئے—فائل فوٹو: اے پی

واشنگٹن: امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے راکٹ حملوں کے بعد عراق کو خبردار کیا ہے کہ اگر امریکیوں کے خلاف کوئی نیا حملہ ہوا تو امریکا ’جیسے ضروری ہوا‘ ویسے جوابی کارروائی کرے گا۔

غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے عراق میں ایک فوجی اڈے پر جہاں امریکی فوجی رہائش پذیر تھے وہاں ہونے والے مہلک حملے کے جواب میں امریکا نے ایرانی اتحادی جنگجو گروہوں کے خلاف فضائی حملہ کردیا تھا تاہم یہ راکٹ حملے اب بھی بغیر رکے جاری ہیں۔

عراق کے قائم مقام وزیراعظم عادل عبدالمہدی کو فون کال کر کے مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ بغداد ’لازمی اتحادیوں اہلکاروں کا دفاع کرے‘ جو عسکری گروپ داعش کے خلاف مہم کے تحت وہاں سرکاری طور پر تعینات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: راکٹ حملے میں امریکی اتحادی افواج کے 3 اہلکار ہلاک

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے جاری کردہ بیان کے مطابق امریکی سیکریٹری اسٹیٹ کا کہنا تھا کہ امریکا ان حملوں کے ذریعے امریکیوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کو برداشت نہیں کرے گا اور اگر ضروری ہوا تو اپنے دفاع میں اضافی کارروائی کرے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ ’سیکریٹری مائیک پومپیو نے اس بات کو اجاگر کیا کہ جو گروہ اس سب کے ذمہ دار ہیں ان کا احتساب لازمی ہونا چاہیے‘۔

خیال رہے کہ تازہ ترین راکٹ حملہ ہفتے کے روز دن دہاڑے کیا گیا تھا جس کا ہدف بغداد کے شمال میں تاجی ایئر بیس تھا، اس حملے کے نتیجے میں امریکی اتحادی افواج کے 3 اہکار زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: عراق: داعش کے خلاف آپریشن میں 2 امریکی فوجی ہلاک

ان حملوں کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی تھی لیکن امریکا نے سخت گیر جنگجو گروہوں پر اس کا الزام عائد کیا جو پڑوسی ملک ایران کے اتحادی ہیں اور عراقی ریاست میں شامل ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے بدھ کو تاجی ایئر بیس پر اسی طرح کے راکٹ حملے میں 2 امریکی اہلکار اور برطانوی فوجی ہلاک ہوگیا تھا جو کئی برسوں میں عراق کے فوجی اڈے پر کیا گیا مہلک ترین حملہ تھا۔

اس کے جواب میں جمعے کو امریکا نے اسلحے کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا یہ ایک گروہ کتائب حزب اللہ کے زیر استعمال تھا، اس کے ساتھ کربلا میں ایئرپورٹ کی زیر تعمیر عمارت بھی تباہ کردی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: عراق میں امریکی ایئربیس پر راکٹوں سے حملہ

عراقی فوج کا کہنا تھا کہ حملے میں کسی جنگجو گروہ کا کوئی کارندہ ہلاک نہیں ہوا البتہ اس کی سیکیورٹی فورسز کے 5 اراکین اور شہری ہلاک ہوئے تھے۔

اس حوالے سے عراق کی جوائنٹ آپریشن کمانڈ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تاجی ایئربیس جہاں امریکی اتحادی فوجی مقیم ہیں اس کے ایک حصے پر 33 کاتوشا راکٹ برسائے گئے تھے۔


یہ خبر 17 مارچ 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں