وزیراعظم کی ڈریپ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2020
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں ڈریپ سے متعلق بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی — فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں ڈریپ سے متعلق بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی — فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر اعظم عمران خان نے وزارت صحت کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈرگ ریگولیٹر کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ڈریپ کا ایک حصہ پالیسی سازی پر توجہ مرکوز کرے گا جبکہ دوسرا پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں ڈریپ سے متعلق بے ضابطگیوں کی نشاندہی اور اس کے خلاف بڑھتی شکایات کے نتیجے میں مذکورہ ہدایت دی گئیں۔

ایک ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے ڈریپ میں مبینہ بے ضابطگیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور ڈریپ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ فی الحال ڈریپ کو افرادی قوت کی سخت کمی کا سامنا ہے کیونکہ 13 کی جگہ صرف 5 ڈائریکٹرز کام کررہے ہیں۔

ادویات کی قیمتوں کے تعین کے بارے میں وزیراعظم عمران خان نے ڈریپ کو ہدایت کی کہ وہ مناسب طریقہ کار کے ذریعے قیمتوں کا تعین کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پرعزم ہے کہ وہ زندگی بچانے والی ادویات کے ساتھ دیگر ضروری ادویات کی بھی سستی قیمتوں پر فروخت کو یقینی بنائیں۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم کو ضروری ادویات کی فراہمی خصوصاً جان بچانے والی ادویات اور ان کی قیمت کے طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، نیشنل ہیلتھ سروسز کے سیکریٹری اور چیف آف ڈریپ کے علاوہ دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔

وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈریپ کو زیادہ مؤثر بنانے کی کوششوں کو تیز کیا جائے اور اتھارٹی کی افرادی قوت کی ضرورت کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس شعبے سے وابستہ ڈاکٹروں اور دیگر کو درپیش مسائل سے متعلق عدالتوں کی ہدایت پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔


یہ خبر 19 مارچ 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں