کورونا وائرس: 'صاحب حیثیت افراد رمضان سے قبل زکوٰۃ ادا کریں'

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2020
کورونا وائرس کے باعث کراچی میں مارکیٹ بند ہیں جس سے یومیہ اجرت والوں کو مشکلات کا سامنا ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
کورونا وائرس کے باعث کراچی میں مارکیٹ بند ہیں جس سے یومیہ اجرت والوں کو مشکلات کا سامنا ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

کورونا وائرس کے باعث ہونے والے معاشی اثرات پر اسلامی نظریاتی کونسل نے صاحب حیثیت اور صاحب استطاعت افراد سے اپیل کی ہے کہ رمضان سے قبل زکوٰۃ و صدقات ادا کریں۔

اس حوالے سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے شعبہ تحقیقی ملک کے صاحب حیثیت اور استطاعت رکھنے والے افراد سے درخواست کرتا ہے کہ وہ رمضان المبارک کا انتظار کیے بغیر کورونا وائرس سے معاشی طور پر متاثر ہونے والے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں اور دیگر حاجب مندوں کو زکوٰۃ و صدقات ادا کریں تاکہ ان کی معاشی ضروریات کی تکمیل میں آسانی ہو۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ شرعی طور پر سال مکمل ہونے سے قبل زکوٰۃ ادا کی جاسکتی ہے جبکہ موجودہ بحران میں تو یہ ایک افضل عمل ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت

ساتھ ہی اسلامی نظریاتی کونسل کے شعبہ تحقیق نے تجویز دی کہ مختلف صاحب حیثیت افراد گروپ بنا کر فنڈ قائم کریں تاکہ حاجت مندوں کی دیر پا مدد ہوسکے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے معاشی طور پر کافی اثرات نظر آرہے ہیں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے۔

اگرچہ وفاق کی جانب سے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان تو نہیں کیا گیا تاہم صوبائی حکومتوں کی جانب سے اپنے صوبوں کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔

وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ میں تعلیمی اداروں کی 31 مئی تک بندش کے علاوہ شاپنگ مالز، مارکیٹس، چائے خانے، ریسٹورنٹس (ڈائن ان)، پارکس، آن لائن بس سروس، ساحلی پٹی سمیت مختلف مقامات کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا کورونا وائرس کا علاج کلوروکوئن دوا سے ہورہا ہے؟

ان احکامات کے بعد سندھ میں یہ تمام مقامات بند ہیں جبکہ ملک کے معاشی حب کراچی میں بھی کاروباری سرگرمیاں تقریباً نہ ہونے کی وجہ سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ملک میں اگر کورونا وائرس کے کیسز پر نظر ڈالیں تو اب تک اس سے 448 افراد متاثر جبکہ 3 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اعداد و شمار کے حساب سے اب تک سندھ میں 238، پنجاب میں 80، بلوچستان میں 81، خیبرپختونخوا میں 23، گلگت بلتستان 23 اور آزاد کشمیر میں ایک مریض سامنے آیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں