کورونا وائرس سے متاثر بھارتی گلوکارہ کے خلاف ایف آئی آر درج

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2020
بھارتی گلوکارہ کنیکا کپور — فوٹو: فیس بک
بھارتی گلوکارہ کنیکا کپور — فوٹو: فیس بک

بھارت کی نامور گلوکارہ کنیکا کپور میں گزشتہ روز کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد اداکارہ پر سفری تاریخ خفیہ رکھنے کا الزام بھی لگادیا گیا تھا اور اب ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ ایف آئی آر لکھنؤ کے چیف میڈیکل افسر کی جانب سے درج کروائی گئی۔

چیف میڈیکل افسر نے اپنی شکایت میں لکھا کہ 14 مارچ کو ایئرپورٹ پر گلوکارہ کی اسکریننگ ہوئی تھی، جس کے بعد ان میں نزلے کی علامات بھی سامنے آئیں، اس وقت کنیکا کو گھر میں قرنطینہ کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا تھا تاہم انہوں نے اس پر عمل درآمد کرنے کے بجائے متعدد تقاریب میں شرکت کی۔

مزید پڑھیں: بھارتی گلوکارہ میں کورونا کی تصدیق، سفری تاریخ خفیہ رکھنے کا الزام

خیال رہے کہ 41 سالہ کنیکا کپور رواں ماہ لندن سے لکھنؤ پہنچی تھیں، جس کے چند روز بعد ان کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

اس دوران گلوکارہ 3 ایونٹس کا حصہ بنیں، جہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔

ان ایونٹس میں بڑی تعداد میں بھارتی سیاستدان بھی موجود تھے۔

وہ ایک رات کے لیے لکھنؤ کے فائیو اسٹار ہوٹل میں بھی ٹہریں جبکہ شاپنگ کے لیے متعدد بازاروں کے چکر بھی لگائے۔

دوسری جانب کنیکا کپور نے دعویٰ کیا کہ وہ 11 مارچ کو لکھنؤ پہنچی تھی جبکہ وہ لندن سے ممبئی ایئرپورٹ 9 مارچ کو پہنچی۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

جبکہ گلوکارہ کے اس دعوے کے بعد لکھنؤ کے چیف میڈیکل افسر نے بھی کہا کہ ان کی ایف آئی آر میں کچھ غلطیاں ہیں۔

ان کے مطابق گلوکارہ 11 مارچ کو ہی لکھنؤ آئیں، جہاں ان کی اسکریننگ نہیں ہوئی البتہ 9 مارچ کو ممبئی ایئرپورٹ پر ان کی اسکریننگ ہوئی تھی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال میں اب تک 100 سے زائد افراد کا کورونا ٹیسٹ ہوچکا ہے جو ان کنیکا کے ہمراہ ان ایونٹس میں موجود تھے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق ان تمام افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 14 گھنٹوں کا جنتا کرفیو، لوگ گھروں تک محدود، کاروبار بند

یاد رہے کہ کنیکا کپور کا شمار بولی وڈ کی کامیاب گلوکاراؤں میں کیا جاتا ہے، وہ ’بےبی ڈول‘، ’جنم جنم‘، ’امبر سریا‘ اور ’بیٹ پہ بوٹی‘ جیسے مقبول گانے گاچکی ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 31 دسمبر کو چینی حکام نے عالمی ادارہ صحت کو نوول کورونا وائرس کی وبا سے آگاہ کیا تھا جسے 20 فروری 2020 کو سارز کوو 2 کا نام دیا گیا جبکہ اس سے ہونے والی بیماری کو کووڈ 19 کا نام دیا گیا۔

یہ وبا چین کے شہر ووہان میں سامنے آئی تھی جس کے بعد اس نے دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

دنیا میں 23 مارچ کی شام تک اس کے متاثرین کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرچکی تھی اور اس سے 15 ہزار سے زائد اموات ریکارڈ کی گئی تھیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہونے کے بعد صحتیاب بھی ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں