فٹ بال کلب ریال میڈرڈ کے سابق صدر کورونا وائرس سے ہلاک

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2020
ریال میڈرڈ کے سابق صدر کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے— فائل فوٹو: اے ایف پی
ریال میڈرڈ کے سابق صدر کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے— فائل فوٹو: اے ایف پی

مشہور ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ کے سابق صدر لورینزو سانز کورونا وائرس کے سبب 76سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

لورینزو 1995 سے 2000 تک ریال میڈرڈ کے صدر رہے تھے اور ان کی سربراہی میں کلب نے دو مرتبہ چیمپیئنز لیگ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ارجنٹائن کے فٹبالر دیبالا اور گرل فرینڈ کورونا وائرس کا شکار

ان کے بیٹے لورینزو سانز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے اپنے والد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد چل بسے ہیں، تاہم وہ اس انداز میں زندگی کے اختتام کے ہرگز مستحق نہ تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے والد دنیا کے سب سے بہترین اور دنیا کے بہادر ترین افراد میں سے ایک تھے، ان کے لیے ریال میڈرڈ اور ان کے اہلخانہ ہی سب کچھ تھے۔

لورینزو سینز جونیئر خود بھی باسکٹ بال کے سابق کھلاڑی ہیں اور تین دن قبل انہوں نے بتایا تھا کہ ان کے والد میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی، اسپین میں کورونا سے مزید اموات، دنیا بھر میں 14ہزار سے زائد افراد ہلاک

لورینزو 1980 کی دہائی سے ریال میڈرڈ کے بورڈ کا حصہ تھے اور 1995 میں رامون مینڈوزا کی جگہ کلب کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

پھر 1998 میں 32سال بعد ریال میڈرڈ نے پہلی مرتبہ چیمپیئنز لیگ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا اور پھر دو سال بعد دوبارہ پیرس میں چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

ان کے بعد فلورینٹینو پیرز ریال میڈرڈ کے نئے صدر بن گئے جن کے دودہائیوں پر مشتمل عہد میں میں ریال میڈرڈ نے پانچ مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تاہم ان میں سے اکثر گزشتہ پانچ سے 6 برسوں میں جیتی گئیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کے سبب یورو کپ اور کوپا امریکا ایک سال کیلئے مؤخر

یاد رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والا یہ وائرس اب دنیا بھر میں پھیل چکا ہے۔

چین میں 3ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد اب اس وائرس سے یورپ میں تیزی سے ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

اٹلی میں تقریباً ساڑھے پانچ ہزار افراد کی ہلاکت کے بعد اسپین میں بھی اب تک اس وائرس سے 1700 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں