ملکی پروازوں کی معطلی میں 11 اپریل تک کی توسیع

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2020
کینیڈا اور برطانیہ کے لیے پروازیں کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس سے اڑان بھریں گی—فائل فوٹو: اے ایف پی
کینیڈا اور برطانیہ کے لیے پروازیں کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس سے اڑان بھریں گی—فائل فوٹو: اے ایف پی

راولپنڈی: حکومت نے ہر قسم کی ملکی (ڈومیسٹک) پروازوں کی معطلی کو 11 اپریل تک توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا۔

خیال رہے کہ حکومت نے 26 مارچ کو ہر قسم کی مقررہ اور غیر مقررہ ملکی پروازیں، چارٹرڈ اور نجی طیاروں کی مسافر پروازیں 2 اپریل تک کے لیے معطل کی تھیں۔

ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان اور سینئر جوائنٹ سیکریٹری عبدالستار کھوکھر نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ حکومت نے ہر قسم کی ملکی پروازوں کی معطلی کا دورانیہ 2 اپریل سے بڑھا کر 11 اپریل کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا باقاعدہ پروازیں بحال کرنے پر غور

تاہم اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گلگت اور اسکردو ایئرپورٹس تک پروازوں کی آمدو رفت معمول کے مطابق جاری رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پابندی سے صرف سفارتی، خصوصی/مال بردار پروازوں اور پی آئی اے کو پھنسے ہوئے مسافروں کو لانے یا لے جانے کے لیے متعلقہ حکام کے خصوصی اجازت نامے کے ساتھ استثنیٰ حاصل ہے۔

مزید یہ کہ مسافروں کو قائم کردہ طریقہ کار کے مطابق چیکنگ اور اسکریننگ یا طبی ماہرین کی تجویز پر ٹیسٹنگ، آئیسولیشن یا قرنطینہ کے عمل سے گزرنا ہوگا۔

کینیڈا اور برطانیہ کیلئے پروازیں 2 اور 3 اپریل کو روانہ ہوں گی، ترجمان پی آئی اے

دوسری جانب حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو جزوی طور پر فلائیٹ آپریشن بحال کرنے کی اجازت دے دی۔

پی آئی اے ترجمان عبداللہ حفیظ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ پہلے مرحلے میں محدود تعداد میں مسافروں کو واپس لایا جائے گا تا کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کی گنجائش کے مطابق ان کے ٹیسٹس کیے جاسکیں۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: پاکستان نے 2 ہفتوں کیلئے تمام بین الاقوامی پروازیں معطل کردیں

انہوں نے بتایا کہ کینیڈا اور برطانیہ کے لیے پروازیں کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس سے اڑان بھریں گی، ٹورنٹو کے لیے پرواز 3 اپریل جبکہ برطانیہ کی پرواز 4 اپریل سے بحال ہوجائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پروازوں کی معطلی کے باعث پھنسے والے مسافروں کو ترجیح دی جائے گی اور تمام پروازیں صرف اسلام آباد ایئرپورٹ پر واپس آئیں گی۔

ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ تمام مسافروں کی آمد پر ان کا ٹیسٹ یا اسکیننگ کی جائے گی اور تمام مسافروں کو 6 گھنٹوں کے لیے اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں ٹھہرایا جائے گا۔

جو مسافر اسکیننگ میں کلیئر قرار دیے جائیں گے انہیں گھروں کو بھجوادیا جائے گا جبکہ متاثرہ مریضوں کو قرنطینہ میں منتقل کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت کا 4 اپریل سے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسافروں کے ساتھ ساتھ جہاز کے تمام عملے کے تحفظ کے پیشِ نظر رہنما ہدایات جاری کی تھیں۔

سول ایوی ایشن نے کہا تھا کہ عملے کے جن اراکین کو نزلہ یا زکام جیسی علامات ہوں وہ کام نہ کریں اور گراؤنڈ پر موجود عملے کے ساتھ کم سے کم رابطہ قائم کریں۔

اس کے علاوہ تمام افراد کاک پٹ میں داخل ہونے سے قبل حفظان صحت کی مکمل احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

مزید یہ کہ پرواز کے اڑان بھرنے سے قبل جہاز کو الکوحل وائپس کی مدد سے صاف کیا جائے گا اور عملے کو کچھ بھی کھانے سے قبل جراثیم کش محلول سے ہاتھ صاف کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں