سندھ میں پولیو کا ایک اور کیس، رواں سال متاثرہ بچوں کی تعداد 37 ہوگئی

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2020
متاثرہ بچے کی عمر 3 سال ہے جس کے والد ایک مزدور ہیں—فائل فوٹو: اے پی
متاثرہ بچے کی عمر 3 سال ہے جس کے والد ایک مزدور ہیں—فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: سندھ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آنے کے بعد صوبے میں رواں سال کے دوران پولیو سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 13 ہوگئی اس طرح ملک میں اب تک 37 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

قومی ادارہ صحت کے ایک عہدیدار کے مطابق نیا کیس ضلع جیکب آباد کی تحصیل تھل کی یونین کونسل کریم بخش میں سامنے آیا۔

عہدیدار نے بتایا کہ ’متاثرہ بچے کی عمر 3 سال ہے جس کے والد ایک مزدور ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب، خیبرپختونخوا میں ویکسین سے اخذ شدہ پولیو وائرس کے 6 کیسز رپورٹ

صوبائی اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے دوران اب تک پولیو کے سب سے زیادہ کیسز خیبرپختونخوا میں سامنے آئے جن کی تعداد 18 ہے جبکہ سندھ میں 13، بلوچستان میں 5 اور پنجاب میں ایک کیس سامنے آیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس ملک میں پولیو کے 146 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2018 میں ان کیسز کی تعداد صرف 12 تھی۔

یہ بات مد نظر رہے کہ پولیو ایک انتہائی معتدی مرض ہے جو زیادہ تر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، یہ اعصابی نظام پر اثر انداز ہو کر معذوری بلکہ موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

پولیو کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا البتہ ویکسینیشن بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔

ہر مرتبہ جب ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو وائرس سے اس کی حفاظت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں پولیو وائرس کا نیا کیس سامنے آگیا، رواں سال تعداد 18 ہوگئی

تاہم پاکستان اور افغانستان وہ 2 ممالک ہیں جہاں اب تک پولیو وائرس پایا جاتا ہے۔

دوسری جانب حال ہی میں ایشیا کے دیگر 6 ممالک چین، برما، انڈونیشیا، ملیشیا، پاپوانیو گنیوا اور فلپائن میں پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔


یہ خبر 5 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں