فرانس: سوڈانی پناہ گزین کے حملے میں 2 شہری ہلاک

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2020
حملہ آور نے اپنی گرفتاری پر کوئی مذمت نہیں کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
حملہ آور نے اپنی گرفتاری پر کوئی مذمت نہیں کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

فرانس کے جنوب مغربی حصے میں ایک سوڈانی پناہ گزین نے چھری کے وار سے 2 شہریوں کو ہلاک اور 5 کو زخمی کردیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانسیسی حکام مذکورہ واقعہ کو دہشت گردی کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹینس اسٹار پر چھری کے وار کرنے والے حملہ آور کو 8 سال قید

اس ضمن فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے واقعہ کو ’ایک گھناؤنا فعل‘ قرار دیا جبکہ انسداد دہشت گردی کے پراسیکیوٹرز نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

پولیس کے مطابق واقعہ رومیوں سوراسیر نامی ایک قصبے میں پیش آیا جہاں آبادی 35 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔

اس ضمن میں بتایا گیا 30 سالہ حملہ آور کی شناخت عبداللہ اے کے نام سے ہوئی اور وہ مذکورہ ٹاؤن میں رہائش پزیر تھا جبکہ حملہ آور نے اپنی گرفتاری پر کوئی مذمت بھی نہیں کی۔

ریاستی حکام نے بتایا کہ مشتبہ شخص پہلے تمباکو کی دکان میں گیا تھا جہاں اس نے مالک اور اس کی اہلیہ پر حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس: چھری کے وار سے ایک شہری ہلاک، 9 زخمی

اس کے بعد وہ ایک قصاب کی دکان میں گیا جہاں اس نے ٹاؤن سینٹر جانے اور بیکری کے باہر گلی میں موجود لوگوں پر حملہ کرنے سے پہلے ایک اور چاقو پکڑا۔

قصاب کی دکان کے مالک لڈوچک بریٹن نے اے ایف پی کو بتایا مشتبہ شخص نے چاقو پکڑا ہوا تھا، کاؤنٹر کے اوپر چھلانگ لگائی اور ایک گاہک پر چھری سے حملہ کردیا اور پھر وہ بھاگ گیا۔

انہوں نے بتایا کہ میری اہلیہ نے متاثرہ شخص کی مدد کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

فرانس کے وزیر داخلہ کرسٹوف کاسٹنر نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور تصیدیق کی 2 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ ملزم کو 2017 میں پناہ گزین کی حیثیت حاصل ہوئی اور وہ فرانس یا یورپ میں پولیس یا انٹیلی جنس کو مطلوب نہیں تھا۔

مزیدپڑھیں: چھری سے خواتین پر حملہ کرنے والے شخص کو عمر قید کی سزا

فرانس کے صدر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں حملے کی مذمت کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں بھی فرانس کے شہر لیون میں چھری کے وار سے ایک شہری کو قتل اور 9 کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

حکام کا کہنا تھا کہ جنوب مشرقی فرانس میں لیون کے مضافات میں چھری اور سلاخوں سے لیس 2 افراد نے حملہ کیا تاہم حکام نے حملے کے پیچھے محرکات کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔

گزشتہ چند برسوں میں فرانس دہشت گردوں کے حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے، دسمبر 2018 میں اسٹراس برگ کی کرسمس مارکیٹ میں حملہ آور کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد ملک بھر میں سوگ منایا گیا تھا اور قومی پرچم بھی سرنگوں رہا تھا۔

فرانس کے شہر نیس میں جولائی 2016 میں دہشت گرد نے ٹرک کو شہریوں پر چڑھا دیا تھا، جس کے نتیجے میں کم ازکم 84 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں