گوگل اور ایپل نے اعلان کیا ہے کہ دونوں کمپنیاں مل کر دنیا بھر کی حکومتوں اور صحت کے اداروں کو کورونا وائرس کے پھیلائو کی ٹریکنگ میں مدد دیں گی اور اس کے لیے بلیوٹوتھ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا۔

دونوں کمپنیوں کے انجنیئرز مل کر آئی او ایس اور اینڈرائیڈ فونز میں ایک ایسے حل کو متعارف کرائیں گے جو پبلک ہیلتھ حکام کی ایپس سے رابطے میں رہے گا۔

کمپنیوں کی جانب سے ایک اپلیکشن پروگرامنگ انٹرفیس یا اے پی آئیز کا سیٹ جاری کیا جارہا ہے جو اینڈرائیڈ اور آئی او یاس کے درمیان انٹرآپریبیلیٹی کو ان ایبل کردے گا۔

آئندہ چند ہفتوں میں ایپل اور گوگل کی جانب سے ایک وسیع پلیٹ فارم تشکیل دیا جائے گا جو بلیوٹوتھ ٹیکنالوجی کی مدد سے وائرس کے پھیلائو کو ٹریک کرے گا اور اس کے دوران صارفین کی پرائیویسی کا بھی خیال رکھا جائے گا۔

اس نئے بلیو ٹوتھ پروٹوکول کو کانٹیکٹ ٹریسنگ کا نام دیا جارہا ہے، جو اسمارٹ فون کے ذریعے صارفین کو آگاہ کرے گا کہ وہ کسی متاثرہ فرد سے رابطے میں آئے ہیں۔

ایپل کے سی ای او ٹم کک کے مطابق اس عمل میں شفافیت اور صارفین کی مرضی کو مدنظر رکھا جائے گا۔

ایپل کی جانب سے جاری وائٹ پیپر کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے لیے صارفین کی لوکیشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ ڈیوائس میں موجود آن بورڈ ریڈیوز مختصر رینج پر ایک گمنام آئی ڈی کو ٹرانسمیٹ کریں گے، اور سرورز صارف کے آخری 14 دن کی آئی ڈیز کو دیگر ڈیوائسز سے میچ کریں گے، جس کے ہیے دونوں ڈیوائسز کتنے وقت تک پاس رہی اور کتنی قریب رہی، جیسے امور کو دیکھا جائے گا۔

اگر یہ معلوم ہوگیا کہ صارف سے رابطے میں رہنے والے دوسرے فرد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، تو اسے نوٹیفکیشن سے آگاہ کیا جائے گا ، تاکہ وہ ٹیسٹ اور قرنطینہ جیسے اقدامات پر عمل کرسکے۔

اس پراجیکٹ پر دونوں کمپنیوں نے 2 ہفتے قبل کام شروع کیا تھا اور یہ 2 مراحل پر کام کرے گا۔

پہلے مرحلے میں اے پی آئی کو مئی کے وسط میں جاری کیا جائے گا جو کہ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ ایپس کے ساتھ کام کرے گا۔

کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس اے پی آئی کا استعمال اور ایپس سے منسلک کرنا آسان ہے اور اس کی مدد سے ایپس صارفین کی مرضی سے کانٹیکٹ ٹریسنگ کرسکیں گی۔

دوسرے مرحلے میں زیادہ موثر طریقے کو استعمال کرکے آپریٹنگ سسٹم کی سطح پر کانٹیکٹ ٹریسنگ کی جائے گی، جس کے لیے کسی ایپ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یہ مرحلہ آئندہ چندماہ میں شروع ہوگا۔

کمپنیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایپل اور گوگل میں تمام افراد مانتے ہیں کہ اس وقت اکٹھے کام کرنے سے زیادہ ضروری کچھ نہیں تاکہ دنیا کو درپیش اہم ترین مسئلے پر قابو پایا جاسکے۔

بیان میں کہا گیا کہ قریبی تعاون، ڈویلپرز، حکومتوں اور اداروں کے ساتھ شراکت داری سے ہمیں توقع ہے کہ ٹیکنالوجی کی طاقت سے ہم دنیا بھر میں لوگوں کی مدد کرکے کووڈ 19 کے پھیلنے کے عمل کو سست کرسکیں گے۔

اس منصوبے کی تفصیلات اس لنک پر جاکر دیکھی جاسکتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں