کورونا کب تک رہے گا اس وقت کوئی نہیں بتا سکتا، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2020
وزیر اعظم کے مطابق ٹیلی اسکول چینل سے دور دراز کے علاقے بھی مستفید ہوں گے — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم کے مطابق ٹیلی اسکول چینل سے دور دراز کے علاقے بھی مستفید ہوں گے — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کب ختم ہوگی اس وقت یہ کوئی نہیں بتا سکتا۔

ٹیلی اسکول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے آج وہ حالات ہیں جو ملک نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھے، اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جب بچے گھر میں ہیں ٹیلی اسکول چینل کا آغاز بہترین قدم ہے جبکہ میرے خیال میں اسے کورونا کے بعد بھی جاری رہنا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ٹیلی اسکول چینل سے دور دراز کے علاقے بھی مستفید ہوں گے، کئی ایسے علاقے ہیں جہاں ٹی وی پہنچ گیا لیکن اساتذہ نہیں پہنچے ہیں، بدقسمتی سے پاکستان میں سب سے زیادہ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، ان کے لیے یہ چینل آگے چل کر بہت فائدہ مند ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میرے آبائی حلقے میانوالی سمیت ملک کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں تعلیم کا معیار اچھا نہیں ہے، اس پروگرام سے ان علاقوں کے گھروں تک تعلیم پہنچے گی جبکہ موبائل فون کی وجہ سے بڑے بزرگ بھی پڑھنا لکھنا سیکھنا چاہتے ہیں، حکومت اس پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے جو مدد ہوسکتی ہے کرے گی۔

مزید پڑھیں: ملک کو آپ کی ضرورت ہے،پیسے بھیجیں، وزیراعظم کی بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل

کورونا وائرس سے متعلق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'کورونا وائرس کی اس وقت جو صورتحال ہے کوئی نہیں کہہ سکتا کہ اسے ختم ہونے میں کتنا وقت لگے گا'۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ہے اور آج مزید کیسز رپورٹ ہونے سے ملک میں متاثرین کی تعداد 5 ہزار 478 جبکہ اموات 95 ہوگئیں۔

دنیا بھر میں ساڑھے 18 لاکھ لوگوں کو متاثر اور ایک لاکھ 14 ہزار کے قریب اموات کا سبب بنے والے اس مہلک وائرس کا پاکستان میں اپریل کے ماہ سے مزید تیز ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترقی پذیر ممالک قرضوں میں چھوٹ کیلئے قدم اٹھائیں، وزیراعظم

یکم اپریل سے اب تک نہ صرف ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد دوگنا بڑھی بلکہ اموات میں بھی روزانہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

کورونا وائرس کے تیزی سے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک کے تمام صوبوں اور خطوں میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا اور تمام عوامی مقامات اور اجتماعات پر پابندی لگادی گئی تھی اور لوگوں کو سماجی فاصلہ رکھتے ہوئے گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں