ڈاکٹرز نے جن خدشات کا اظہار کیا ان میں وزن ہے، اسد عمر

اپ ڈیٹ 23 اپريل 2020
توازن قائم رکھتے ہوئے چلیں تو لوگوں کی صحت کے ساتھ روزگار کا انتظام بھی کیا جاسکتا ہے، اسد عمر — فائل فوٹو
توازن قائم رکھتے ہوئے چلیں تو لوگوں کی صحت کے ساتھ روزگار کا انتظام بھی کیا جاسکتا ہے، اسد عمر — فائل فوٹو

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و کورونا وائرس کے حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ مساجد میں عبادات سے متعلق ڈاکٹرز کی بات میں بھی وزن ہے۔

نجی چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام 'آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ 'مجموعی طور پر جو صورتحال ہے اس میں ابھی ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوئی جس میں بہر خطرنات حالات پیدا پیدا ہوں، لیکن ہماری حکمت عملی بھی اسی بنیاد پر ہے کہ بجائے اس کے کہ پورے ملک کے لیے ایک ہی فیصلہ کیا جائے جہاں کیسز زیادہ سامنے آرہے ہیں وہ زیادہ سختی کی جانی چاہیے اور جہاں کیسز کم آرہے ہیں وہاں نرمی یا اسمارٹ لاک ڈاؤن کرنا چاہیے۔'

انہوں نے کہا 'قوم کو یہ منطقی بات لگتی ہے کہ ایک ہی فیصلہ ہو لیکن مقامی حالات کو دیکھتے ہوئے فیصلے کرنے پڑیں گے اور اگر سندھ بالخصوص کراچی میں حالات زیادہ خراب ہیں تو اس وہاں اس کے مطابق ہی فیصلے ہونے چاہیے۔'

کراچی میں ڈاکٹرز کی پریس کانفرنس کے حوالے سے اسد عمر نے کہا کہ 'مساجد کے حوالے سے علما کے ساتھ بات کرکے اتفاق رائے قائم کرنے کے لیے ہم نے ایک ڈاکٹر ہی سے یعنی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے درخواست کی تھی وہ علما سے بات کریں اور وہ لائحہ عمل سامنے لائے ہیں لیکن اگر طے شدہ نکات پر عمل نہ ہوا تو حکومت کے پاس مساجد میں عبادات روکنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔'

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز کا سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ،علما سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل

ان کا کہنا تھا کہ 'میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ڈاکٹرز بلکل غلط بات کر رہے ہیں، ان کی بات میں بھی وزن ہے لیکن کیا 21 کروڑ لوگوں کو بندوق کی نوک پر مساجد جانے سے روکا جاسکتا ہے۔'

انہوں نے تاجروں کے کاروبار کھولنے کے مطابے سے متعلق کہا کہ 'توازن قائم رکھتے ہوئے چلیں تو لوگوں کی صحت کے ساتھ روزگار کا انتظام بھی کیا جاسکتا ہے، روزگار کا معاملہ بھی بہت اہم ہے اور اندازے کے مطابق موجودہ صورتحال میں 50 لاکھ سے ایک کروڑ پاکستانی بیروزگار ہوگئے ہیں اور اس صورتحال کو زیادہ عرصے چلانا بھی بہت تکلیف کا باعث ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پی ٹی وی کے ساتھ بھی یہ معاہدہ ہوگیا ہے کہ وہ تراویح نشر کرے گا اور گھر بیٹھ کر لوگ تراویح کا حصہ بن سکیں گے۔

مزید پڑھیں: حکومت مساجد میں باجماعت نمازوں کے فیصلے پر غور کرے، ڈاکٹرز کا مطالبہ

واضح رہے کہ کراچی کے سینئر ڈاکٹرز نے انتظامیہ کو خبردار کیا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے کورونا وائرس کے کیسز تیزی سے بڑھیں گے جس سے ملک کا پہلے سے کمزور صحت کا نظام بیٹھ جائے گا۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹرز نے سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے علما سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں