کورونا سے صحتیاب ہونے والے ٹام ہینکس خون اور پلازمہ عطیہ کریں گے

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2020
ہولی وڈ اداکار ٹام ہینکس اور اہلیہ ریٹا ولسن — فوٹو: اے ایف پی
ہولی وڈ اداکار ٹام ہینکس اور اہلیہ ریٹا ولسن — فوٹو: اے ایف پی

ہولی وڈ کے نامور اداکار ٹام ہینکس اور اہلیہ ریٹا ولسن گزشتہ ماہ آسٹریلیا میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے تاہم رواں ماہ تک ان دونوں کی طبیعت پہلے سے بہتر ہوگئی جس کے بعد یہ دونوں واپس امریکا روانہ ہوگئے۔

ٹام ہینکس اور ان کی اہلیہ کے کورونا نتائج منفی آنے کے باوجود ان دونوں نے خود کو قرنطینہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا اور اب ان دونوں نے صحتیاب ہونے کے بعد کورونا کے خلاف ادویات تیار کرنے کے لیے اپنے خون کے عطیہ کا فیصلہ کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: ہولی وڈ اداکار ٹام ہینکس اور اہلیہ میں کورونا کی تشخیص

پیج سکس نامی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ٹام ہینکس اور ریٹا ولسن کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے لیے اپنا خون اور پلازمہ عطیہ کریں گے۔

اس حوالے سے ہولی وڈ اداکار کا کہنا تھا کہ ’ہم سے اس حوالے سے رابطہ کیا گیا اور خون اور پلازمہ دینے کے حوالے سے پوچھا گیا، ہم کئی جگہوں پر اپنا خون اور پلازمہ عطیہ کریں گے تاکہ اس پر ریسرچ کی جاسکے اور شاید ایسی کوئی ویکسین تیار کرلی جائے جسے بعدازاں ہینک سین کا نام دے سکیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ٹام ہینکس اور اہلیہ ہسپتال سے ڈسچارج، گھر میں قرنطینہ کا فیصلہ

اداکار نے مزید کہا کہ ’آسٹریلیا میں کورونا سے متاثر ہونے اور پھر اس سے صحتیاب ہونے کے بعد ہمیں اندازہ ہوگیا کہ ہمارے جسم میں اینٹی باڈیز موجود ہیں جو کورونا کے خلاف لڑ سکتی ہیں‘۔

یاد رہے کہ 63 سالہ ٹام ہینکس نے گزشتہ ماہ ایک پوسٹ کے ذریعے مداحوں کو بتایا تھا کہ وہ اور اہلیہ کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد ٹام ہینکس کا پہلا ٹی وی پروگرام

پوسٹ میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ 'ریٹا اور میں آسٹریلیا میں موجود تھے، ہم دونوں کو تھکاوٹ کا احساس ہوا، نزلہ ہوا اور جسم میں درد بھی محسوس ہوا، ریٹا کو بار بار سردی بھی لگی اور بخار بھی چڑھا، جس کے بعد ہم دونوں نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا اور ہم دونوں میں ہی اس مرض کی تصدیق بھی ہوگئی'۔

ٹام ہینکس آسٹریلیا کے شہر کوئنزلینڈ میں امریکی گلوکار ایلوس پریسلے کی سوانح حیات پر مبنی فلم کی شوٹنگ کررہے تھے۔

حال ہی میں اداکار نے آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ایک 8 سالہ بچے جس کا نام ’کورونا‘ ہے کو ٹائپ رائٹر کا تحفہ اور خط بھی بھیجا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں