خواتین کے ہارمونز سے کورونا کے مریضوں کے علاج کی آزمائش

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2020
امریکی ماہرین نے منفرد طریقے سے علاج کی آزمائش شروع کردی — فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی ماہرین نے منفرد طریقے سے علاج کی آزمائش شروع کردی — فائل فوٹو: اے ایف پی

کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے اس وقت اگرچہ کوئی باضابطہ اور مستند علاج موجود نہیں ہے اور نہ ہی اس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کی جاسکی ہے۔

تاہم دنیا بھر میں ماہرین صحت کورونا کے مریضوں پر مختلف طرح کے علاج کی آزمائش کر رہے ہیں اور کئی طریقوں کے کافی اچھے نتائج بھی موصول ہو رہے ہیں۔

اس وقت جہاں امریکا سمیت دیگر ممالک میں کورونا کے مریضوں پر ملیریا کے علاج میں کام آنے والی دوا کلوروکوئن کو آزمایا جا رہا ہے، وہیں بلڈ پلازمہ یعنی کورونا سے صحت مند ہونے والے مریض کے خون کے عطیے سے بھی مریضوں کا علاج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کچھ دن قبل ہی خبر سامنے آئی تھی کہ امریکی ماہرین نے دل، سینے اور معدے کی سوزش کے علاج کی دوا کی بھی کورونا کے مریضوں پر آزمائش شروع کردی اور اب خبر سامنے آئی ہے کہ امریکی ماہرین نے کورونا کے مریضوں کا منفرد طریقے سے علاج شروع کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں عام دوا کی کورونا کے مریضوں پر آزمائش

جی ہاں، امریکی ماہرین نے اب تک کے سب سے منفرد طریقے سے کورونا کے مریضوں کا آزمائشی علاج کرنا شروع کردیا۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق ریاست نیویارک کے ماہرین کے بعد کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے 2 میڈیکل سینٹرز کیدار سنائی میڈیکل سینٹر اور اسٹونی بروک اسکول آف میڈیسن نے بھی خواتین کے (سیکس) ہارمونز کے ذریعے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے کا منصوبہ بنالیا۔

رپورٹ کے مطابق نیویارک کے طبی ماہرین نے گزشتہ ہفتے ہی خواتین میں پائے جانے والے ہارمونز ایسٹروجن (estrogen) سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنا شروع کیا تھا اور اب لاس اینجلس کے ماہرین نے خواتین کے ایک اور ہارمونز کی آزمائش بھی شروع کردی۔

رپورٹ کے مطابق دونوں میڈیکل سینٹرز کے ماہرین خواتین میں پائے جانے والے ہارمون پروجیسٹرون (progesterone) کے ذریعے کورونا وائرس کے مرد مریضوں کا علاج کریں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایسٹروجن اور پروجیسٹرون نامی ہارمونز خواتین مین زیادہ مقدار میں بنتے ہیں مذکورہ دونوں ہارمونز مدافعتی نظام کو تقویت فراہم کرنے سمیت وائرل بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

اب امریکی ماہرین خواتین کے ان دونوں ہارمونز کے ذریعے کورونا میں مبتلا ایسے مرد حضرات کا علاج کرنے کی کوشش کریں گے جن میں کورونا کی کم سے کم ایک شدید علامت موجود ہو۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی تشخیص لعاب دہن سے بھی ممکن، تحقیق

ماہرین، کورونا کی شدید علامات والے مرد مریضوں کو خواتین کے ہارمونز پیچ (patch) کے ذریعے دیں گے، یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس میں ٹیپ کی طرز پر بنائے گئے ایک آلے کو جسم پر کچھ وقت کے لیے رکھا جاتا ہے اور انسانی جسم اس ٹیپ میں موجود دوا کو جذب کرلیتا ہے۔

ماہرین نے اس عمل کو ایسٹروجن اور پروجیسٹرون پیچ کا نام دیا ہے اور اسی طرح کا طریقہ حمل کو روکنے کے لیے بھی اپنایا جاتا ہے۔

علاوہ ازیں اسی طرح کے طریقے سے دیگر جلد اور جسم کی بیماریوں کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق لاس اینجلس کے ماہرین کو اُمید ہے کہ اس آزمائشی پروگرام کے لیے تقریبا 110 افراد خود کو رضاکار کے طور پر رجسٹرڈ کروائیں گے، تاہم ابتدائی طور پر ماہرین نے انتہائی کم رضاکاروں کے ساتھ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

مذکورہ آزمائشی پروگرام کے دوران ماہرین جہاں ہارمونز کے ذریعے رضاکاروں کا علاج کریں گے، وہیں کچھ رضاکاروں کا علاج وہ روایتی طریقوں سے بھی کریں گے اور پھر دونوں طریقہ علاج کے رضاکاروں کے نتائج اور صحت کا جائزہ لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے خواتین کے مقابلے زیادہ مرد حضرات متاثر ہوئے ہیں، اگرچہ خواتین کے متاثر ہونے کی شرح بھی تقریبا مرد حضرات کے برابر ہے تاہم اموات زیادہ تر مرد حضرات کی ہو رہی ہیں۔

خواتین کے مقابلے میں مرد حضرات کے کورونا کی وجہ سے ہلاک ہونے سے متعلق مستند معلومات تو دستیاب نہیں، تاہم کچھ تحقیقات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مرد حضرات کی جانب سے تماکو نوشی، شراب نوشی سمیت صفائی نہ کرنے جیسے عوامل کی وجہ سے ان کی ہلاکت زیادہ ہو رہی ہے۔

ساتھ ہی کچھ تحقیقات میں بتایا گیا کہ تھا کہ مرد حضرات میں بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل کے امراض اور دیگر بیماریاں بھی عام پائی جاتی ہیں، جس وجہ سے کورونا میں متاثر ہونے کے بعد مرد حضرات کی اموات زیادہ ہو رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں