خیبرپختونخوا میں دیگر بیماریاں بھی کورونا مریضوں کی زیادہ اموات کا سبب

اپ ڈیٹ 08 مئ 2020
کورونا سے سب سے زیادہ اموات کے پی میں ہوچکی ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
کورونا سے سب سے زیادہ اموات کے پی میں ہوچکی ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) کی بیماریوں کی نگرانی کرنے والی ڈویژن کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا (کے پی) میں کورونا وائرس کے باعث زیادہ اموات کا ایک باعث زائد العمری اور متاثرہ افراد کا دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونا بھی ہے۔

این آئی ایچ کی بیماریوں کی نگرانی کرنے والے ڈویژن کے سربراہ ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ ملک میں 61 سال سے 70 سال کی عمر کے کورونا کے مریضوں کی اموات کا تناسب 85 فیصد ہے تاہم کے پی میں ایسی اموات دیگر صوبوں کے مقابلے میں 22 سے 24 فیصد زیادہ ہیں۔

ان کی جانب سے دی جانے والی پریزنٹیشن کے مطابق کے پی میں مذکورہ عمر کے گروپ کے کورونا مریضوں کی اموات کا تناسب 31 فیصد ہے جب کہ ملک کے دیگر صوبوں میں یہی تناسب 29 فیصد ہے۔

این آئی ایچ کے دستاویزات کے مطابق کے پی میں کورونا سے مرنے والے افراد دیگر بیماریوں کا شکار بھی تھے اور صوبے میں ایسی اموات دیگر صوبوں کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئیں جب کہ 61 سے 70 سال کی عمر کی اموات بھی یہاں پر دیگر صوبوں کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح سب سے زیادہ

خیبرپختونخوا میں 74 فیصد ایسے مریضوں کی اموات کورونا سے ہوئیں جو دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا تھے جب کہ 61 سے 70 سال کی عمر کے مرنے والے ایسے مریضوں کی تعداد 82 فیصد تھی۔

دوسرے صوبوں میں کورونا سے ہونے والی اموات 63 فیصد رہیں جب کہ 61 سے 70 سال کی عمر کے افراد کی شرح 37 فیصد رہی، اسی طرح دیگر صوبوں میں کورونا سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا افراد کی اموات کی شرح 68 فیصد رہی جب کہ 61 سے 70 سال کی عمر کے افراد کی اموات کا تناسب 32 فیصد رہا۔

این آئی ایچ کے دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ کے پی میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں کورونا سے زیادہ مرد چل بسے اور یہاں کورونا سے ہونے والی اموات 75 فیصد مردوں کی ہوئیں جب کہ 61 سے 70 سال کے عمر کے مردوں کی اموات دیگر صوبوں کے مقابلے میں 67 فیصد زیادہ رہی۔

اسی طرح صرف کورونا کے مصدقہ کیسز کے پی میں 82 فیصد رہے اور دیگر صوبوں میں اسی عمر کے افراد کا تناسب 79 فیصد رہا۔

ڈاکٹر رانا فضل، جو پاکستان پولیو پروگرام کے کوآرڈینیٹر بھی ہیں، نے اپنی پریزنٹیشن میں دیگر مرنے والے افراد کی عمر اور ان کے گروپس کا حوالہ نہیں دیا۔

اسی حوالے سے ایک سینئر ماہر صحت نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے ہونے والی اموات کسی نہ کسی صورت میں کے پی میں زیادہ ہیں اور اس کی وجوہات تبلیغ، زیادہ میل جول اور مساجد میں اجتماعی عبادتوں اور جنازوں میں شرکت جیسے معاملات ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے مریضوں میں 68.3 فیصد مرد ہیں

ان کا کہنا تھا کہ کے پی میں مریضوں کی زیادہ اموات کا باعث متاثرہ افراد کو تاخیر سے ہسپتالوں میں پہنچانا بھی ہو سکتا ہے۔

ان کے مطابق کے پی کے دور دراز علاقوں کے لوگ اپنے بیمار رشتہ داروں کو مقامی ہسپتالوں میں لے جانے کے بجائے دارالحکومت پشاور لے آتے ہیں اور انہیں دور سے لے آکر آنے کے دوران بھی مریضوں کی حالت خراب ہونے کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک میں مرنے والے 67 فیصد مریضوں کو دیگر بیماریاں بھی لاحق تھیں۔

رپورٹ کے مطابق سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 91 فیصد، پشاور میں 50 فیصد اور پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 37 فیصد بالترتیب اموات ہوئیں۔

رپورٹ سے معلوم ہوا کہ کورونا کے باعث ہسپتالوں میں مرنے والے افراد 93 فیصد افراد تقریبا 4 دن ہسپتال میں رہے جب کہ مرنے والے 56 فیصد افراد ڈھائی دن وینٹی لیٹرز پر رہے۔

کورونا وائرس کے باعث اب تک ملک میں 10 طبی رضاکار جن میں سے 7 ڈاکٹر اور تین طبی عملے کے ارکان شامل ہیں وہ زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ ملک بھر میں 530 طبی رضاکار اس مرض کا شکار بن چکے ہیں، جن میں سے 280 ڈاکٹرز، 175 طبی ارکان جب کہ 75 نرسز شامل ہیں۔


یہ رپورٹ 8 مئی کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں