پنجاب: بیرون ملک سے واپس آئے شہریوں کے روابط کے باعث کورونا کے 1500 کیسز کا انکشاف

اپ ڈیٹ 08 مئ 2020
مریضوں میں سے کچھ ایران سے واپس آنے والے زائرین اورتبلیغی جماعت کے اراکین سے وائرس کا شکار ہوئے،رپورٹ  — فائل فوٹو: اے پی
مریضوں میں سے کچھ ایران سے واپس آنے والے زائرین اورتبلیغی جماعت کے اراکین سے وائرس کا شکار ہوئے،رپورٹ — فائل فوٹو: اے پی

لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے بیرون ملک سے واپس آئے پاکستانیوں کے روابط کے باعث کورونا وائرس کے ایک ہزار 500 مصدقہ کیسز کا انکشاف کیا ہے۔

ان میں سے اکثر کیسز صوبائی دارالحکومت لاہور، راولپنڈی، گجرات، گوجرانوالہ اور ملتان میں سامنے آئے جبکہ چند کیسز فیصل آباد سے ٹریس ہوئے۔

پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ (پی اینڈ ایس ایچ ڈی) کے سینٹرل کانٹیکٹ ٹریسنگ (سی سی سی) یونٹ کے ماتحت ٹیموں نے ان ڈیڑھ ہزار افراد کی تفصیلات مرتب کیں جن میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

پی اینڈ ایس ایچ ڈی کے اسپیشل سیکریٹری ڈاکٹر اجمل بھٹی نے ڈان کو بتایا کہ سی سی ٹی یونٹ نے تمام چھپے ہوئے کیسز کا پتہ لگایا جو عالمی وبا کے دوران وطن واپس لوٹنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے قریبی روابط میں تھے۔

مزید پڑھیں: پنجاب سے ایک دن میں کورونا کے ریکارڈ کیسز،ملک میں متاثرین 3700 سے متجاوز،اموات 53 ہوگئیں

انہوں نے کہا کہ ان مریضوں میں سے کچھ ایران سے واپس آنے والے زائرین اور کورونا وائرس کا شکار تبلیغی جماعت کے اراکین سے انفیکشن کا شکار ہوئے۔

ڈاکٹر اجمل بھٹی نے کہا کہ اکثر مریض دانستہ طور پر ٹیسٹ سے گریز کررہے ہیں جبکہ دیگر افراد وائرس سے متاثر ہونے سے لاعلم تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پنجاب کے مختلف علاقوں میں کورونا وائرس کے 4 ہزار 300 سو مثبت مریضوں کے 26 ہزار روابط کو ٹریس کیا اور ان کی نشاندہی کی۔

ان تمام افراد کے روابط میں شامل تمام افراد بشمول خواتین اور بچوں کی اسکرینگ کے بعد ڈیڑھ ہزار افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ بڑے پیمانے پر سرگرمی تھی جو ڈپٹی کمشنرز اور پولیس کے تعاون سے کی گئی۔

اسپیشل سیکریٹری نے کہا کہ اگر ان افراد کا پتہ لگا کر قرنطینہ نہیں کیا جاتا تو صوبے میں کورونا وائرس کے مثبت مریضوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی تھی۔

مزید برآں گزشتہ روز پنجاب میں سب سے زیادہ 26 اموات ریکارڈ ہوئیں جبکہ مزید 504 نئے کیسز بھی سامنے آئے تھے۔

کورونا وائرس سے جان کی بازی ہارنے والے 26 افراد میں سے انتقال کرنے والوں میں لاہور اور ملتان سے 8، 8، گوجرانوالہ میں 4، فیصل آباد میں 3 اور مظفرآباد، راولپنڈی اور سرگودھا میں ایک، ایک مریض کی موت ہوئی۔

اسی طرح 504 نئے کیسز میں سے 239 کیسز لاہور سے رپورٹ ہوئے تھے جبکہ دیگر کیسز گوجرانوالہ، گجرات، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان اور بہاولپور سے سامنے آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتِ پنجاب کا بین الصوبائی نقل و حرکت پر پابندی کا حکم کالعدم قرار

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں اموات کی مجموعی تعداد 182 جبکہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 9 ہزار 195 ہوگئی۔

محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں پنجاب کے مختلف سرکاری ہسپتالوں میں مزید 22 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

لاہور میں اب تک کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 68 ، ملتان میں 34 اور راولپنڈی میں 31 اموت ہوچکی ہیں۔

اسی طرح لاہور میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 3 ہزار 449 ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پنجاب کے قرنطینہ مراکز سے کورونا کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا جہاں تبلیغی جماعت کے اراکین اور ایران سے واپس آنے والے زائرین مقیم ہیں۔


یہ خبر 8 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں