بھارت: لاک ڈاؤن کے باعث ایک کروڑ شادیاں منسوخ

اپ ڈیٹ 08 مئ 2020
بھارت میں سالانہ ایک کروڑ تک شادیاں ہوتی ہیں—فائل فوٹو: مائی گڈ ٹائم
بھارت میں سالانہ ایک کروڑ تک شادیاں ہوتی ہیں—فائل فوٹو: مائی گڈ ٹائم

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت میں بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے سے معمولات زندگی متاثر ہیں اور کئی شعبوں کو اربوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہے۔

لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کی وجہ سے بھارت میں جہاں کاروباری ادارے بند ہیں، وہیں تفریحی و مذہبی مقامات کو بھی بند کرکے شادیوں کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے اور دو ماہ گزر جانے کے باوجود شادیوں کے اجتماعات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارت میں سالانہ تقریبا ایک کروڑ شادی کی تقریبات منعقد ہوتی ہیں اور ان تقریبات پر 40 سے 50 ارب امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 80 کھرب روپے تک کے اخراجات آتے ہیں اور ان شادیوں سے حکومت کو بھی بہت بڑی کمائی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن کے باعث بھارت میں جوڑے نے آن لائن شادی کرلی

تاہم لاک ڈاؤن کے باعث اب اتنی تعداد میں شادیاں ہونے کے امکانات نہیں اور بھارت میں سب سے زیادہ شادیاں موسم بہار یعنی فروری سے لے کر مئی کے آخر تک ہوتی ہیں، تاہم موسم گرما میں بھی وہاں لاکھوں شادیاں ہوتی ہیں۔

خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں شادی کی تقریبات منعقد کرنے والے اداروں اور شادیاں کرنے والے فلاحی اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے باعث بھارتی ریاست راجستھان میں ہی کم از کم 23 ہزار شادی کی تقریبات منسوخ کردی گئیں،

اسی طرح ایک ارب 30 کروڑ سے زائد آبادی والے ملک میں سالانہ ایک کروڑ ہونے والے شادیوں میں سے لاکھوں شادیوں کی تقریبات منسوخ ہونے کے امکانات ہیں تاہم یہ اس حوالے سے کوئی مستند اعداد و شمار دستیاب نہیں کہ تقریبات منسوخ کیے جانے کے باوجود کتنی شادیاں سادگی میں یا آن لائن ہو رہی ہیں۔

تاہم گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں بھارت بھر میں آن لائن شادیوں میں اضافہ دیکھا جار ہا ہے اور بعض شادیاں تو ایسی بھی ہو رہی ہیں جن میں دلہا اور دلہن بھی ایک دوسرے سے دور ہوتے ہیں جب کہ شادی کی رسومات نبھانے والے مذہبی پیشوا بھی دونوں دلہن اور دلہا سے دور ہوتے ہیں۔

ایسی ہی ایک شادی گزشتہ ماہ اپریل کے آخر میں سر انجام پائی جسے اب تک آن لائن شادیوں میں سب سے بڑی شادی تسلیم کیا جا رہا ہے، کیوں کہ مذکورہ شادی کی آن لائن تقریبات کو 16 ہزار سے زائد افراد نے دیکھا۔

اے ایف پی کے مطابق ریاست مہارا شٹر کے دارالحکومت ممبئی سےتعلق رکھنے والے اور بیرون ملک ملازمت کرنے والے 26 سالہ سشین ڈانگ نے 19 اپریل کو آن لائن شادی کرکے سب کو حیران کردیا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی شادی اب تک کی سب سے پرتعیش آن لائن شادی تسلیم کی جا رہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی آن لائن شادی کی بیک وقت مختلف شہروں میں تقریبات منعقد ہوئیں اور یہاں تک کہ دلہا اور دلہن بھی ایک دوسرے سے کئی کلو میٹر کے فاصلے پر تھے۔

آن لائن شادی کرنے والے دلہا سشین ڈانگ خود ممبئی میں جب کہ ان کی دلہن کیریٹی نارنگ ریاست اتر پردیش کے شہر بیریلی میں تھیں اور ان کی شادی کے لیے ہندو مذہبی روایات کے تحت عبادات کرانے والے مذہبی پیشوا پنڈت ریاست چھتیس گڑھ کے شہر رائے پور میں تھے۔

مزید پڑھیں: بھارتی جوڑے نے شادی کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لے لیا

ان کی شادی کی آن لائن تقریبات میں دہلی، بنگلورو اور گڑگاؤن شہر سمیت دیگر شہروں سے ان کے 100 کے انتہائی قریبی رشتہ داروں اور اہل خانہ نے بھی شرکت کی اور ان کی شادی کی تقریب ویڈیو ایپ کے ذریعے سر انجام دے کر اسے فیس بک پر چلایا گیا، جسے 16 ہزار بار دیکھا جا چکا ہے۔

ایک دوسرے سے کئی کلومیٹرز کی دوری پر آن لائن شادی کرنے والے دلہا اور دلہن اپنی شادی سے بہت خوش دکھائی دیے۔

دلہا اور دلہن کا کہنا تھا کہ اگرچہ انہوں نے یہ کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ان کی شادی کسی وبا کی وجہ سے منسوخ ہوگی، تاہم انہوں نے یہ بھی نہ سوچا تھا کہ ان کی آن لائن ہونے والی شادی اتنی پرتعیش ہوگی۔

ان کی شادی کے دوران ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے مختلف گیتوں پر رقص بھی کیا جب کہ دلہن نے اپنے والدین اور اور دلہا نے بھی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شادی کے وقت ڈانس کیا۔

لاک ڈاؤن کے باعث جہاں بھارت میں شادیوں کی تقریبات منسوخ ہوچکی ہیں، وہیں وہاں آن لائن شادیوں کا کاروبار بھی چمک اٹھا ہے اور کئی فرم آن لائن شادیوں کی تقریبات کروانے کی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

آن لائن شادی کی تقریبات کروانے والے ادارے عام طور پر کسی بھی تقریب کو منعقد کرنے کے لیے ایک لاکھ روپے فیس وصول کر رہے ہیں اور وہ اس رقم میں نہ صرف میک اپ آرٹسٹ کی خدمات بھی پیش کرتے ہیں بلکہ وہ آن لائن تقریب میں روایتی شادی کے گانے اور بیک وقت درجنوں افراد کو آن لائن تقریب مین شامل کرنے کی سہولت بھی فراہم کر رہےہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں