لوگوں کی ذہنی صحت برقرار رکھنے کیلئے یو اے ای کا آن لائن شادیوں کا منصوبہ

اپ ڈیٹ 14 اپريل 2020
خواہش مند جوڑوں کو پہلے شادی سے متعلق تمام دستاویزات جمع کرانے ہوں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی
خواہش مند جوڑوں کو پہلے شادی سے متعلق تمام دستاویزات جمع کرانے ہوں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن شادیوں کے منصوبے کا اعلان کردیا۔

متحدہ عرب امارات میں بھی دنیا کے دیگر ممالک کی طرح گزشتہ ماہ مارچ کے آغاز سے کورونا وائرس کے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر لاک ڈاؤن نافذ ہے اور وہاں پر عوامی تقاریب پر بھی پابندی عائد ہے۔

یو اے ای میں جہاں تعلیمی ادارے، مذہبی عبادت گاہیں اور عوامی مقامات کو بند کردیا گیا ہے، وہیں عدالتوں میں بھی کم سے کم رش لگانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے وہاں پر شادیوں و طلاقوں کے معاملات محدود ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن کے باعث بھارت میں جوڑے نے آن لائن شادی کرلی

کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد مجمع اور شادیوں کی تقاریب پر پابندی کی وجہ سے وہاں کی حکومت نے آن لائن شادیوں کا منصوبہ متعارف کرایا ہے، جس کا مقصد لوگوں کی ذہنی صحت کو برقرار رکھنا ہے۔

سعودی عرب کے اخبار سعودی گزٹ نے اپنی رپورٹ میں ایک اور عرب نشریاتی ادارے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی وزارت انصاف نے آن لائن شادیوں کا منصوبہ متعارف کراتے ہوئے شادی کے خواہش مند جوڑٖوں کو تجویز دی ہے کہ وہ شادی کے لیے کچھ دن قبل ہی شادی کے سرکاری دفاتر میں اپنی شادی کے دستاویزات بھجوائیں۔

وزارت کے مطابق شادی کے خواہش مند افراد کی جانب سے بھجوائے گئے مکمل دستاویزات کی تفتیش کے بعد شادی کے لیے مختص فیملی کورٹ کے دفاتر جوڑے کو نکاح کے لیے پہلے مطلع کریں گے، جس کے بعد ہی ان کا آن لائن نکاح کرایا جائے گا۔

منصوبے کے تحت عدالتیں خود ہی گواہوں سے رابطہ کرکے انہیں بھی آن لائن شادی کے طریقہ کار سے آگاہ کریں گی اور پھر نکاح سمیت شادی کی دیگر تمام رسومات آن لائن ادا کرکے جوڑوں کو سرٹیفکیٹ فراہم کردیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: 'دوسری بیوی کے پاس بھی جانا ہے، باہر نکلنے کی اجازت دی جائے'

شادی کے خواہش مند افراد کو اپنی اپنی ریاستوں کی شادی سے متعلق عدالتوں کی بنائی گئی ویب سائٹ پر آن لائن دستاویزات جمع کروانے ہوں گے اور ان دستاویزات کا پہلے عدالتی عملہ جائزہ لے گا، جس کے بعد کسی بھی جوڑے کی شادی کروائی جائے گی۔

وزارت انصاف کے مطابق مذکورہ منصوبہ متحدہ عرب امارات کے نوجوان افراد کی ذہنی صحت کو برقرار رکھنے یا اس میں بہتری لانے کے لیے بنایا گیا ہے تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ شادی نہ ہونے کے باعث ذہنی اضطراب یا دباؤ کا شکار نہ ہوں۔

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں 14 اپریل کی دوپہر تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 4 ہزار 500 سے زائد ہو چکی تھی جب کہ وہاں 25 ہلاکتیں بھی ہو چکی تھیں۔

متحدہ عرب امارات سمیت دیگر عرب ممالک میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جب کہ پورے مشرق وسطیٰ میں بھی کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

نہ صرف مشرق وسطیٰ و عرب ممالک بلکہ اس وقت پوری دنیا میں یومیہ 25 سے 35 ہزار نئے افراد کورونا کا شکار ہو رہے ہیں اور 14 اپریل کی دوپہر تک دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 19 لاکھ 29 ہزار سے زائد جب کہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد ہو چکی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں