گلگت بلتستان میں انتخابات کے انعقاد، نگران حکومت کی تشکیل کیلئے صدارتی حکم جاری

اپ ڈیٹ 17 مئ 2020
صدر مملکت نے شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے گلگت بلتستان الیکشن اینڈ کیئر ٹیکر امینڈمنٹ آرڈر، 2020 نافذ کردیا
 — فائل فوٹو: جی بی کلرز ڈاٹ کام
صدر مملکت نے شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے گلگت بلتستان الیکشن اینڈ کیئر ٹیکر امینڈمنٹ آرڈر، 2020 نافذ کردیا — فائل فوٹو: جی بی کلرز ڈاٹ کام

گلگت: صدر مملکت عارف علوی نے گلگت بلتستان میں نگران حکومت کی تشکیل اور وہاں الیکشنز ایکٹ 2017 میں توسیع کے لیے حکم جاری کردیا۔

وزارت برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق صدر نے شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے 'گلگت بلتستان الیکشن اینڈ کیئر ٹیکر امینڈمنٹ آرڈ، 2020' نافذ کردیا۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی کی 5 سالہ مدت رواں برس 24 جون کو مکمل ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں: حکومت کو گلگت بلتستان میں الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت انتخابات کروانے کی اجازت

صدراتی حکم میں کہا گیا کہ شفاف اور منصفانہ انتخاب کے انعقاد کے لیے گلگت بلتستان میں نگران حکومت بنانے کے لیے قوانین فراہم کرنا ضروری تھا۔

یہ گورنمنٹ آف گلگت-بلتستان آرڈر 2018 ایس آر نمبر 2018، (1)704 کی ترمیم کے لیے فائدہ مند ہے۔

یہ آرڈر ' گلگت-بلتستان (الیکشنز اینڈ کیئر ٹیکر گورنمنٹ) امینڈمنٹ آرڈر 2020 ' کہلائے گا، مزید یہ کہ صدراتی حکم کے ذریعے اس میں نیا آرٹیکل 48- اے شامل کیا گیا ہے۔

صدارتی حکم میں کہا گیا کہ حکومت گلگت-بلتستان کے آرٹیکل-48 کے بعد نیا آرٹیکل شامل کیا جائے گا۔

الیکشنز ایکٹ 2017 کے تحت پاکستان میں نافذ تمام قوانین گلگت-بلتستان میں بھی اپنائیں جائیں گے۔

اس حوالے سے یہ بتایا گیا کہ مجوزہ گلگت-بلتستان ریفارمز، 2019 کے آرٹیکل (5)56 کے تحت گلگت-بلتستان کے وزیراعلیٰ، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر اور گلگت-بلتستان کو نگران وزیراعلیٰ کے لیے ایک یا اس زائد ناموں پر متفق ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق دینے میں تاخیر پر سپریم کورٹ کا اظہار تشویش

صدارتی حکم نامے میں کہا کہ اگر اس آرڈر کی کسی شق کو عملی شکل دینے میں مشکل پیش آتی ہے تو صدرِ پاکستان آفیشل گزیٹ میں نوٹیفائی کرتے ہوئے ایسی دفعات بناسکتے ہیں جو مشکل کو ختم کرنے کے لیے مناسب سمجھیں۔

مزید برآں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کے صدر برائے گلگت-بلتستان جسٹس (ر) سید جعفر شاہ نے کہا کہ علاقے میں نگران حکومت کی تشکیل کے لیے کوئی شق موجود نہیں تھی لیکن صدارتی حکم کے بعد تمام مشکلات ختم ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات وقت پر ہوں گے، نگران حکومت 2 ماہ کے اندر انتخابات کروائے گی اور مخصوص حالات میں نگران حکومت کی مدت میں توسیع کا قانون بھی موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال انتخابی عمل میں رکاوٹ نہیں بنے گی اور ان حالات میں خصوصی انتظامات کیے جائیں گے۔

کورونا وائرس کی صورتحال کے دوران انتخابی سرگرمیوں کے ممکنہ انعقاد سے متعلق انہوں نے کہا کہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز(ایس او پیز) اور سماجی دوری برقرار رکھتے ہوئے سرگرمیاں منعقد ہوں گی۔

جسٹس (ر) سید جعفر شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت پارلیمنٹ کے ایکٹ کے ذریعے گلگت-بلتستان میں اصلاحات لائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد گلگت-بلتستان ریفارمز بل قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیا جاچکا ہے اور قومی اسمبلی میں بحث کے بعد اسے منظور کیا جائے گا۔


یہ خبر 17 مئی، 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں