امبر ہرڈ شوہر کی تذلیل کرتی اور نشے کی عادی تھیں، سابق ملازمہ

اپ ڈیٹ 18 مئ 2020
دونوں کی طلاق بھی تشدد کے معاملے پر ہوئی تھی—فوٹو: ٹوئٹر
دونوں کی طلاق بھی تشدد کے معاملے پر ہوئی تھی—فوٹو: ٹوئٹر

ہولی وڈ اداکارہ 34 سالہ امبر ہرڈ کی سابق ملازمہ نے حیران کن طور پر ان کے خلاف اور اداکارہ کے سابق شوہر کے حق میں بیان دے دیا۔

برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق امبر ہرڈ کی سابق پرسنل سیکریٹری نے لندن کی عدالت میں جونی ڈیپ کی جانب سے 'دی سن' اخبار کےخلاف دائر مقدمے میں اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے اپنی سابق مالکن کے خلاف بیان جمع کروا دیا۔

رپورٹ کے مطابق امبر ہرڈ کی سابق پرسنل سیکریٹری کیٹ جیمز نے جونی ڈیپ کی جانب سے برطانوی اخبار دی سن کے خلاف دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس میں بیان جمع کرواتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی اداکار کو اپنی سابق بیوی پر چلاتے یا تشدد کرتے نہیں دیکھا۔

امبر ہرڈ کی سیکریٹری کے مطابق انہوں نے کافی وقت تک اداکارہ کی ذاتی سیکریٹری کی خدمات سرانجام دیں مگر انہوں نے اپنی ملازمت کے دوران ان پر شوہر کو چلاتے ہوئے نہیں دیکھا، وہ نہیں مانتیں کہ جونی ڈیپ نے امبر ہرڈ پر تشدد کیا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ ایمبر ہرڈ کا سابق شوہر پر تشدد کرنے کا اعتراف

امبر ہرڈ کی سابق ملازمہ کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان کو عدالت نے قبول کرتے ہوئے اسے اخبار کےخلاف کیس میں اہم ثبوت قرار دیا۔

جونی ڈیپ نے اپریل 2018 میں برطانوی اخبار 'دی سن‘ کے خلاف جھوٹا مضمون لکھنے پر لندن کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا تھا۔

’دی سن‘ نے اپنے مضمون میں جونی ڈیپ کو ’بیوی پر تشدد کرنے والا‘ شخص قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ کس طرح جونی ڈیپ نے اپنی اہلیہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

امبر ہرڈ کی ایک آڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں وہ خود شوہر پر تشدد کا اعتراف کر رہی ہیں—فوٹو: دی بلاسٹ
امبر ہرڈ کی ایک آڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں وہ خود شوہر پر تشدد کا اعتراف کر رہی ہیں—فوٹو: دی بلاسٹ

مضمون میں جہاں جونی ڈیپ کو بیوی پر تشدد کرنے والے شخص کے طور پر پیش کیا گیا، وہیں ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ کو ایک مظلوم خاتون کے طور پر بھی پیش کیا گیا تھا۔

یہ مضمون ایک ایسے وقت میں شائع کیا گیا، جب ہولی وڈ میں خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی مہم ’می ٹو‘ اپنے عروج پر تھی۔

مزید پڑھیں: ’بیوی پر تشدد کرنے والا‘ لکھنے پر جونی ڈیپ کا برطانوی اخبار پر مقدمہ

اخبار کی جانب سے مضمون شائع کیے جانے کے بعد جونی ڈیپ نے اخبار کے خلاف برطانوی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے اخبار کے خلاف 2 لاکھ یورو ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا اور اس کی متعدد سماعتیں ہوچکی ہیں۔

اسی کیس کی سماعت کے دوران جونی ڈیپ کے ساتھ ماضی میں رومانوی تعلقات میں رہنے والی دو اداکاراؤں نے 13 مئی کو ان کے حق میں بیان عدالت میں جمع کروایا تھا۔

فرانسیسی نژاد گلوکارہ و اداکارہ 47 سالہ ونیسا پیراڈائیز اور امریکی اداکارہ و پروڈیوسر 48 سالہ ونونا رائیڈر نے جونی ڈیپ کے حق میں بیان جمع کروایا تھا۔

تشدد کے الزامات کے بعد ہی دونوں میں 2016 میں ہی طلاق ہوگئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
تشدد کے الزامات کے بعد ہی دونوں میں 2016 میں ہی طلاق ہوگئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

دونوں اداکاروں کے بیانات کو جونی ڈیپ کے وکلا نے عدالت میں جمع کروایا تھا جن میں دونوں نے جونی ڈیپ کی شخصیت، ان کی عادتوں اور ان کے کردار پر کھل کر بات کرتے ہوئے انہیں شریف انسان قرار دیا تھا۔

ونیسا پیراڈائیز کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے جونی ڈیپ کے ساتھ 14 سال کا وقت گزارا اور دونوں نے 2 بچوں کی پرورش بھی کی۔

ونیسا پیراڈائیز نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے 14 سال میں کبھی جونی ڈیپ کو اپنے اوپر غصہ کرتے ہوئے یا تشدد کرتے ہوئے نہیں پایا اور نہ ہی اداکار نے کبھی ان سے کسی معاملے پر چلاتے ہوئے بات کی۔

اسی طرح امریکی اداکارہ و پروڈیوسر ونونا رائیڈر نے بھی جونی ڈیپ کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی اداکار کے ساتھ کئی سال گزارے مگر انہوں نے کبھی بھی اداکار کو غصے کی حالت میں نہیں دیکھا۔

یہ بھی پڑھیں: سابق اہلیہ ایمبر ہرڈ نے تشدد کیا، جونی ڈیپ بےقصور؟

ونونا رائٰیڈر کے مطابق ان کے اور جونی ڈیپ کے درمیان رومانوی تعلقات رہے اور انہوں نے خوشگوار حالات کے ساتھ اچھا وقت گزارا، کبھی بھی جونی ڈیپ نے ان پر ہاتھ نہیں اٹھایا اور نہ ہی ان پر کبھی کسی قسم کا تشدد کیا۔

اب اسی کیس میں امبر ہرڈ کی سابق سیکریٹری نے بھی جونی ڈیپ کے حق میں بیان جمع کروا کر ان کے کیس کو مزید مضبوط کردیا اور اس بات کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ عدالت اخباری مضمون کو جھوٹا قرار دے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر جونی ڈیپ کےحق میں دونوں کے مقدمات کے فیصلے آئیں گے—فوٹو: اے پی
خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر جونی ڈیپ کےحق میں دونوں کے مقدمات کے فیصلے آئیں گے—فوٹو: اے پی

اخبار کے خلاف جونی ڈیپ کے اس مقدمے کی اگلی سماعت جولائی میں ہوگی اور عدالت نے امبر ہرڈ کی سیکریٹری کی جانب سے جمع کرائے گئے بیانوں کو ثبوت کے طور پر آئندہ سماعتوں میں پیش کرنے کی اجازت دے دی۔

اسی حوالے سے برطانوی اخبار ڈیلی میل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اگرچہ عدالت نے امبر ہرڈ کی سیکریٹری کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان کو ثبوت کے طور پر پیش کرنے کی اجازت دی، تاہم عدالت نے اداکارہ کی سابق سیکریٹری کی جانب سے بیان کی گئی کچھ باتوں کو غیر ضروری قرار دیا۔

سماعت کے دوران جج نے امبر ہرڈ کی سیکریٹری کی جانب سے اداکارہ کی نشے کی عادت کے حوالے سے بیان کی گئی باتوں کو غیر ضروری دیا۔

امبر ہرڈ کی سابق سیکریٹری نے اپنے بیان میں مزید لکھا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ ہی اداکارہ کو شراب نوشی کرنے سمیت دیگر نشہ کرتے ہوئے بھی دیکھا جب کہ وہ اپنے شوہر پر چلاتی بھی تھیں اور انہیں نامناسب نام دے کر ان کی تذلیل بھی کرتی تھیں۔

جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ پر بھی ہرجانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے—فائل فوٹو: انسٹاگرام
جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ پر بھی ہرجانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے—فائل فوٹو: انسٹاگرام

رپورٹ کے مطابق عدالت میں امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ کے سابق کار مکینک نے بھی بیان جمع کروایا مگر عدالت نےان کے بیان کو غیر ضروری قرار دیا۔

جوڑے کے سابق مکینک نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے اداکارہ امبر ہرڈ کو نشہ کرتے ہوئے دیکھا، وہ شراب پینے سمیت دیگر قسم کا نشہ کرتی تھیں جب کہ وہ اپنے شوہر کو ہمیشہ طعنے بھی دیا کرتی تھیں۔

مکینک کے مطابق امبر ہرڈ اپنے شوہر کو موٹے، نکمے اور فالتو جیسے ناموں سے پکارتی تھیں، تاہم عدالت نے مکینک کے بیان کو غیر ضروری قرار دیا۔

خیال رہے کہ جونی ڈیپ پر اپنی اہلیہ اداکارہ امبر ہرڈ پر تشدد کرنے کا الزام بھی ہے تاہم انہوں نے بیوی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کےخلاف ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کر رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: بیوی پر تشدد کا معاملہ، جونی ڈیپ کی '2 سابق دوست' مدد کو سامنے آگئیں

تشدد کے الزامات کے بعد جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ کے درمیان 2016 میں طلاق ہوگئی تھی اور بعد ازاں جونی ڈیپ نے امبر ہرڈ پر جھوٹے الزامات لگانے پر مقدمہ بھی دائر کردیا تھا۔

جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف امریکی عدالت میں 5 کروڑ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا تھا۔

بعد ازاں 3 فروری 2020 کو جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ اداکارہ امبر ہرڈ کی ایک آڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہیں شوہر پر تشدد کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

جونی ڈیپ کے اسی ہرجانے کے مقدمے کی گزشتہ ماہ ماہ ہونے والی سماعت میں امبر ہرڈ کے وکلا نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ جونی ڈیپ کا 5 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ خارج کیا جائے مگر عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی تھی۔

امبر ہرڈ چاہتی ہیں کہ کسی طرح ان کے سابق شوہر ان کے خلاف دائر کیا گیا ہتک عزت کا مقدمہ واپس لیں یا پھر عدالت انہیں کسی طرح ریلیف فراہم کرے۔

امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ کا شمار معروف اداکاروں میں ہوتا ہے—فائل فوٹو: وائر امیج
امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ کا شمار معروف اداکاروں میں ہوتا ہے—فائل فوٹو: وائر امیج

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں