مصر: جزیرہ سینا میں فوج کی جنگجوؤں سے جھڑپ، 24 ہلاک

اپ ڈیٹ 31 مئ 2020
ترجمان کے مطابق 5 فوجی بھی مارے گئے—فوٹورائٹرز
ترجمان کے مطابق 5 فوجی بھی مارے گئے—فوٹورائٹرز

مصر کے شمالی علاقے جزیرہ سینا میں فوج اورجنگجوؤں کے درمیان جھڑپ میں 5 سپاہیوں سمیت 24 افراد ہلاک ہوگئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مصری فوج نے ویڈیو بیان میں کہا کہ گزشتہ ہفتے بیرالعبد، رفاہ اور شیخ زوید میں حملے ہوئے تھے اور اسی حوالے سے کارروائی کے دوران جنگجوؤں سے جھڑپ ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جھڑپ میں 19 جنگجو مارے گئے اور فوج کا بھی جانی نقصان ہوا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کی کارروائی میں مارے گئے جنگجوؤں میں تین 'انتہائی خطرناک' تھے جبکہ دیگر 16 دہشت گردوں کے ٹھکانوں میں چھپے ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:مصر: صحرائے سینا میں دہشتگرد حملہ، 26 افراد ہلاک

مصری فوج کے مطابق جنگجوؤں کے قبضے سے خودکار رائفلز، دستی بم اور راکٹ بھی برآمد کرلیے گئے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جھڑپ میں دو افسر اور 2 فوجی مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔

غیر ملکی خبرا یجنسی کے مطابق ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا کہ فوجی قافلے کی گاڑی دھماکا خیز مواد سے ٹکرائی جس کے نتیجے میں ایک کرنل سمیت 2 افسران اور 3 فوجی مارے گئے۔

مصر کے جزیرہ سینا میں ہونے والی ان کارروائیوں کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔

فوج کے ترجمان نے 4 مئی کو ایک بیان میں کہا تھا کہ جزیرہ سینا میں آپریشن کے دوران 126 جنگجو اور 15 فوجی بھی مارے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج نے چند دنوں میں ایام میں جزیرہ سینا کے وسطی اور شمالی علاقوں میں 22 چھاپے اور 16 آپریشن کیے جس کے نتیجے میں 126 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔

فوجی ترجمان نے کہا تھا کہ جنگجووں سے جھڑپوں کے دوران 15 فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے جبکہ جنگجوؤں کی 228 پناہ گاہوں کو فضائی کارروائی میں تباہ کردیا گیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 226 عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مصر: کار بم حملےمیں چھ فوجی زخمی

خیال رہے کہ سینا کا علاقہ طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے جہاں داعش کا مقامی مسلح گروپ موجود تھا جس نے کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

سینا میں جھڑپوں میں 2013 میں سابق صدر محمد مرسی کی حکومت کو ختم کرکے فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتح السیسی کے برسر اقتدار میں آنے کے بعد تیزی آئی ہے۔

حکومت نے فروری 2018 میں ملک بھر میں آپریشن شروع کردیا تھا اور شمالی سینا پر زیادہ توجہ دی گئی تھی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سینا میں اب تک ہونے والی کارروائیوں اور جھڑپوں میں تقریباً 970 جنگجوؤں کو مارا گیا جبکہ درجنوں سیکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔

جون 2018 میں فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ جزیرہ سینا میں آپریشن کے دوران 15 جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔

اس سے قبل جنوری 2015 میں شدت پسندوں کے راکٹ حملوں اور کار بم دھماکے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے جس میں اکثریت فوجی جوانوں کی تھی۔

اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں