خیبر پختونخوا میں مزید 2 ڈاکٹرز کورونا وائرس سے جاں بحق

اپ ڈیٹ 01 جون 2020
دونوں ڈاکٹرز کورونا وائرس سے زندگی کی بازی ہار گئے—فوٹو: ٹوئٹر
دونوں ڈاکٹرز کورونا وائرس سے زندگی کی بازی ہار گئے—فوٹو: ٹوئٹر

صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے صوبے میں کورونا وائرس سے مزید 2 ڈاکٹرز کی موت کی تصدیق کردی۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈاکٹر اورنگزیب اور ڈاکٹر اعظم کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ ہم نے کورونا وائرس سے خیبر پختونخوا میں مزید دو ڈاکٹرز کو کھو دیا، میرا کچھ بھی کہنا ڈاکٹر اورنگزیب اور ڈاکٹر اعظم کے اہلخانہ کے دکھ کو کم نہیں کر سکتا لیکن میں ان کے لیے دعاگو ہوں اور میری آپ سب سے بھی دعاؤں کی درخواست ہے۔

صوبائی وزیر صحت نے پاکستان میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ سے نبردآزما محکمہ صحت کے عملے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک محکمہ صحت کے عملے کی قربانیوں اور جرات کو فراموش نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں جاں بحق ہونے والے دو ڈاکٹرز پاکستان میں کورونا وائرس سے مرنے والے ڈاکٹرز کی فہرست کا حصہ بن گئے ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے لاہور میں نجی ہسپتال میں کام کرنے والی ایک نوجوان ڈاکٹر کورونا وائرس کا شکار ہو کر دم توڑ گئی تھیں۔

اس حوالے سے محکمہ صحت پنجاب نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر ثنا فاطمہ لاہور کے فاطمہ میموریل ہسپتال میں ایک کورونا کے مریضوں کا علاج کر رہی تھیں۔

قبل ازیں اپریل میں بہاولپور کے قائداعظم میڈیکل کالج سے حال ہی میں گریجویٹ کرنے والی ایک ڈاکٹر اپنی پیشے میں قدم رکھنے سے قبل ہی کورونا کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئی تھیں۔

واضح رہے کہ وزارت صحت کے 28 مئی کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں کم از کم 17طبی ماہرین انتقال کر چکے ہیں جبکہ ایک ہزار 904 کے ٹیسٹ مثبت آ چکے ہیں جن میں 299نرس، 570دیگر عملہ اور ایک ہزار 35ڈاکٹر شامل ہیں۔

ان میں سے ایک ہزار 37 آئسولیشن میں ہیں اور 171 ہسپتال میں ہیں، 167 کی حالت اب سنبھل چکی ہے جبکہ چار وینٹی لیٹر پر ہیں، مزید یہ کہ 679 وائرس سے صحتیاب ہو چکے ہیں یا ہسپتال سے ڈسچارج ہو چکے ہیں۔

سندھ میں اب تک سب سے زیادہ 8 طبی ماہرین اور محکمہ صحت کے رضاکار جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 538 وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب پنجاب میں محکمہ صحت کے 552 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جس میں 249ڈاکٹرز، 97 نرسیں اور 205 دیگر عملہ شامل ہے۔

مزید برآں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے عملے کے ان افراد میں سے 368 انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں کام کر رہے ہیں جبکہ بقیہ ایک ہزار 536 دیگر وارڈز میں کام کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں