طیارہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی 12 سالہ لڑکی دم توڑ گئی

اپ ڈیٹ 01 جون 2020
ناہید کا جسم 59 فیصد جھلس گیا تھا اور اسے تشویشناک حالت میں برنز سینٹر لایا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
ناہید کا جسم 59 فیصد جھلس گیا تھا اور اسے تشویشناک حالت میں برنز سینٹر لایا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں طیارہ حادثے کے نتیجے میں جھلس کر زخمی ہونے والی کم عمر لڑکی 11 روز بعد دورانِ علاج دم توڑ گئی۔

یاد رہے 22 مئی کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی لاہور سے کراچی آنے والی پرواز پی کے-8303 ایئرپورٹ کے نزدیک رہائشی علاقے میں حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں عملے کے 8 اراکین سمیت 97 مسافر جاں بحق ہوگئے تھے۔

اسی حادثے کی زد میں آکر 12 سالہ ناہید اور اس کی 2 رشتہ دار لڑکیاں بھی جھلس کر زخمی ہوئی تھیں، جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ناہید کئی روز تک زیر علاج رہنے کے بعد جانبر نہ ہوسکیں۔

کراچی کے ڈاکٹر رتھ فاؤ سول ہسپتال کے برنز سینٹر کے انچارج ڈاکٹر احمر الابران نے بتایا کہ تینوں لڑکیوں کو برنز سینٹر داخل کیا گیا تھا جہاں ناہید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔

یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثے میں 20 گھر، 24 گاڑیاں تباہ ہوئیں، سروے رپورٹ

انہوں نے بتایا کہ ناہید کا جسم 59 فیصد جھلس گیا تھا اور اسے تشویشناک حالت میں برنز سینٹر لایا گیا تھا۔

ڈاکٹر احمر الابران کا مزید کہنا تھا کہ باقی دو لڑکیاں 30 فیصد جھلسی تھیں اور ان کے حالت قدرے بہتر ہے۔

اس حوالے سے پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی کا کہنا تھا کہ طیارہ تباہ ہونے سے صرف 4 رہائشی زخمی ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والی لڑکی ملیر کے علاقے کام کنڈا کی رہائشی تھی جس کے رشتہ داروں نے بتایا کہ وہ سیٹیزن فاؤنڈیشن اسکول ملیر میں زیر تعلیم تھی۔

متاثرہ لڑکی ایک انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھتی تھی اس لیے اپنے اہلِ خانہ کی مالی معاونت کے لیے دیگر دو زخمی لڑکیوں کے ہمراہ گھروں میں کام کرتی تھی۔

مزید پڑھیں: طیارہ حادثے کے بعد اٹھنے والے سوالات اور ان کے جوابات

علاوہ ازیں پولیس سرجن نے بتایا کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 97 افراد میں سے 89 کی میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے حوالے کی جاچکی ہیں۔

سہراب گوٹھ میں ایدھی سرد خانے میں ڈی این اے کے ذریعے میتیوں کی شناخت میں معاونت کرنے والے ڈاکٹر قرار احمد عباسی کا مزید کہنا تھا کہ اب ایدھی اور چھیپا سرد خانے میں 4، 4 میتیں باقی رہ گئی ہیں جن کی شناخت ہونا باقی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں