پاکستان نے سابق سفارتکار کو افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی تعینات کردیا

اپ ڈیٹ 07 جون 2020
ان کے تقرر کی خبر اس وقت منظر عام پر آئی جب انہوں نے اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی—تصویر بشکریہ ریڈیو پاکستان
ان کے تقرر کی خبر اس وقت منظر عام پر آئی جب انہوں نے اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی—تصویر بشکریہ ریڈیو پاکستان

کراچی: افغان امن عمل میں بظاہر اپنے کردار کو مستحکم کرنے کی کوشش میں حکومت نے سابق سفارتکار محمد صادق کو افغانستان کے لیے خصوصی مندوب نامزد کردیا۔

چونکہ ان کی تعیناتی سے متعلق کوئی نوٹیفکیشن جاری ہوا نہ کسی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیا گیا اس لیے امن عمل کے سلسلے میں سفارتکار محمد صادق کی ذمہ داریاں کیا ہوں گی ییہ تاحال واضح نہیں ہے۔

محمد صادق کے تقرر کی خبر اس وقت منظر عام پر آئی جب انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

سرکاری خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان(اے پی پی) کے مطابق وزیر خارجہ نے سفیر کو ان کی نئی ذمہ داریوں پر مبارکباد دی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، افغانستان باہمی روابط کے فریم ورک کو فروغ دینے پر متفق

ساتھ ہی شاہ محمود قریشی نے امید ظاہر کی کہ اس اہم عہدے پر ایک تجربہ کار سفیر کی تعیناتی سے پاک افغان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

یہ پیش رفت امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کے دورے سے قبل سامنے آئی، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق زلمے خلیل زاد جمعہ(12 جون) سے قطر، پاکستان اور افغانستان کے سفارتی دوروں کا نیا سلسلہ شروع کریں گے۔

خیال رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی کو امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 29 فروری کو ہونے والے معاہدے کا معمار بھی کہا جاتا ہے جس سے امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کی راہ ہموار ہوئی۔

وہ دوحہ میں طالبان رہنماؤں جبکہ اسلام آباد اور کابل میں پاکستانی اور افغان قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

اس حوالے سے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ ان کے دورے کا بینادی مقصد افغان مذاکرات کو باآسانی شروع کرنے کے لیے ضروری عملی اقدامات پر افغان فریقین کے درمیان سمجھوتے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان کا مستقبل، امریکی عزائم اور پاکستان کے لیے امکانات

دوسری جانب محمد صادق ایک پیشہ ور سفارتکار ہیں جو 2016 میں سیکریٹری نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کے عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے اور دسمبر 2008 سے اپریل 2014 کے درمیان کابل میں پاکستان کے سفیر بھی رہے۔

انہوں نے ڈیڑھ برس دفتر خارجہ کے ترجمان کے فرائض بھی انجام دیے جبکہ 1998 سے 2000 تک واشنگٹن اور سال 1994 سے 1998 تک برسلز میں تعینات رہے۔

قبل ازیں وزیر خارجہ نے محمد صادق سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کو مشترکہ ذمہ داری سمجھتا ہے اور امن عمل میں خلوص نیت سے اپنا کردار بھی نبھایا جسے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی افغانستان میں پائیدار امن و استحکام سے منسلک ہے۔

ساتھ ہی شاہ محمود قریشی نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ پاکستان خطے کے امن و استحکام میں اپنا کردار خوش اسلوبی سے ادا کرتا رہے گا۔


یہ خبر 7 جون 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں