وزیراعظم کا پی آئی اے کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے اصلاحات کا حکم

اپ ڈیٹ 09 جون 2020
کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کے تناظر میں ہوابازی کے اجلاس کی سربراہی  وزیراعظم نے کی—تصویر: اے پی پی
کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کے تناظر میں ہوابازی کے اجلاس کی سربراہی وزیراعظم نے کی—تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے نقصانات کا بوجھ عوام پر سے کم کرنے کے لیے قومی ائیر لائن کی تنظیم نو کا حکم دے دیا کیونکہ اس وقت ایئرلائن 6 ارب روپے ماہانہ خسارے پر چل رہی ہے۔

کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کے تناظر میں ہوابازی کے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث ملکی معیشت کو مشکلات کا سامنا ہے اور عوام کو قومی اداروں کے ماہانہ اربوں روپے کے نقصانات کا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے'۔

دفتر وزیراعظم سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے قومی ائیرلائن کے اخراجات میں کمی کرنے، آمدن اور مالی وسائل بڑھانے اور فلیٹ (بیڑے) کو اپ گریڈ کرنے پر توجہ دینے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نجکاری کیس: ریاستی ادارے کو بند نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس

وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ پی آئی اے کے ملکی و غیر ملکی اثاثوں کا صاف اور مکمل طور پر شفاف طریقہ کار کے ذریعے استعمال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اثاثے عوام پر بوجھ بننے کے بجائے قومی ائیرلائن کے لیے مالی وسائل پیدا کرنے کا ذریعہ بننے چاہئیں۔

ساتھ ہی اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 12 سال کے عرصے میں پی آئی اے کے 10 سربراہان تبدیل ہوئے ہیں۔

وزیراعظم کو تفصیلی برییفنگ دیتے ہوئے پی آئی اے کے سربراہ ارشد ملک نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں قومی ائیرلائن 6 ارب روپے کے ماہانہ خسارے پر چلائی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: قرضے ادا کرنے کے لیے منافع بخش ادارے بیچنا کہاں کی عقلمندی ہے؟

انہوں نے بتایا کہ 24 ارب روپے صرف پی آئی کے 14 ہزار 500 ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی پر خرچ کیے جاتے ہیں۔

سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ طویل قانونی عمل پی آئی اے کی اصلاحات میں ایک رکاوٹ ہے اور وہ خود 16 ماہ کے عرصے میں 3 ماہ اپنے فرائض کی انجام دہی سے قاصر رہے ہیں۔

انہوں نے وزیراعظم کو کراچی حادثے کی تحقیقات، لواحقین کو میتیں دینے اور ان کے ورثا کو معاوضوں کی ادائیگی کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں وزیر ہوا بازی غلام سرور خان، وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، مشیر اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، چیف ایگزیکٹو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ائیر مارشل ارشد ملک و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا خسارہ 10 برس میں 360 ارب روپے تک پہنچ گیا، آڈٹ رپورٹ

اس موقع پر قومی ائیرلائن کی تنظیم نو اور اصلاحات کا جامع روڈ میپ اور اس پر عملدرآمد کے حوالے سے ٹائم لائن وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی۔

سی او پی آئی اے کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے دنیا بھر کی ائیر لائن صنعت متاثر ہوئی ہے اور اس حوالے سے اصلاحات کا عمل جاری ہے۔


یہ خبر 9 جون 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تایا کہ

تبصرے (0) بند ہیں