راحت فتح علی خان کا دعائیہ کلام ’اے خدا ہمیں بخش دے‘ سب کو بھاگیا

اپ ڈیٹ 13 جون 2020
دعائیہ کلام کی لوگوں نے تعریفیں کیں—اسکرین شاٹ
دعائیہ کلام کی لوگوں نے تعریفیں کیں—اسکرین شاٹ

معروف گلوکار و موسیقار راحت فتح علی خان نے کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد دعائیہ کلام ’اے خدا ہمیں بخش دے‘ ریلیز کردیا۔

’اے خدا ہمیں بخش دے‘ کے عنوان سے جاری کیے گئے دعائیہ کلام میں کورونا کی وبا کے پھیلاؤ کے بعد دنیا بھر میں ہونے والی اموات اور پریشانیوں کو تصاویر کی صورت میں دکھایا گیا ہے۔

دعائیہ کلام میں جہاں راحت فتح علی خان کو پرسوز آواز میں کلام پڑھتے دکھایا گیا ہے، وہیں خانہ کعبہ سمیت دیگر مذہبی مقامات کی تصاویر بھی دکھائی گئی ہیں، ساتھ ہی کورونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر والی لوگوں کی تصاویر کو بھی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔

’اے خدا ہمیں بخش دے‘ کی شاعری قمر ناشاد نے لکھی ہے جب کہ دعائیہ کلام کو نوید ناشاد نے کمپوز کیا ہے۔

گانے کو سلمان احمد نے پروڈیوس کیا ہے اور ویڈیو کی ہدایات سلیم احمد خان نے دی ہیں، گانے کو راحت فتح علی خان کے یوٹیوب چینل سمیت دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس سمیت متعدد پلیٹ فارمز پر ریلیز کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: راحت فتح علی خان کا آئندہ سال قوالی کا ایلبم ریلیز کرنے کا اعلان

راحت فتح علی خان کا دعائیہ کلام سوشل میڈیا پر ریلیز ہوتے ہی وائرل ہوگیا اور لوگوں نے کلام کی تعریفیں کیں۔

خیال رہے کہ راحت فتح علی خان نے مذکورہ دعائیہ کلام سے قبل بھی متعدد کلام، حمد و نعت جاری کیے ہیں۔

راحت فتح علی خان نے بطور قوال اور گلوکار کیریئر کی شروعات کی تھی اور انہوں نے گزشتہ سال قوالی کا ایلبم بھی ریلیز کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم تاحال انہوں نے قوالی کا نیا ایلبم جاری نہیں کیا۔

کورونا کی وبا کے دنوں میں راحت فتح علی خان سمیت دیگر گلوکاروں و موسیقاروں نے بھی گانے جاری کیے ہیں.

مزید پڑھیں: سات ممالک کے 40 فنکاروں کا وبا کے دنوں میں امید کا گانا

گزشتہ ماہ مئی میں ہی پاکستان و امریکا سمیت دنیا کے 7 ممالک کے 40 فنکاروں و گلوکاروں نے امید دلاتے ہوئے ایک گانے کو جاری کیا تھا۔

’وی آر ون‘ اے خدا کے عنوان سے جاری کیے گئے گانے کو پاکستان کےمعروف موسیقار و گلوکار کاشان آدمانی نے کمپوز کیا تھا اور اسے پاکستان میں ڈریم اسٹیشن پروڈکشنز کے بینر تلے یوٹیوب پر جاری کیا گیا تھا۔

’اے خدا‘ کی اردو شاعری صابر ظفر جب کہ انگریزی شاعری بابر شیخ نے لکھی تھی اور گانے میں مجموعی طور 7 ممالک کے 40 موسیقاروں، گلوکاروں اور فنکاروں نے اپنی آواز کا جادو جگا کر لوگوں میں امید پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں