کوشش ہوگی 2014 سے زیادہ اچھے انداز میں کم بیک کروں، سرفراز احمد

اپ ڈیٹ 25 جون 2020
سرفراز احمد نے قومی ٹیم میں واپسی کو خوش آئند قرار دیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
سرفراز احمد نے قومی ٹیم میں واپسی کو خوش آئند قرار دیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے قومی ٹیم میں کم بیک پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب جب مجھے دوبارہ قومی ٹیم کی نمائندگی کا موقع ملے گا تو کوشش ہو گی کہ غلطیوں کو نہ دہراؤں اور 2014 سے زیادہ اچھے انداز میں کم بیک کروں۔

سرفراز احمد نے ہفتے کو آن لائن ویڈیو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا قومی ٹیم میں کم بیک ہوا ہے اور اس سے زیادہ خوشی کی بات کوئی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: دورہ انگلینڈ کیلئے پاکستان کے 29 رکنی اسکواڈ کا اعلان، فواد اور حیدر شامل

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز ہی دورہ انگلینڈ کے 29 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے اور سرفراز احمد اس ٹیم کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کا دورہ ہمیشہ سے ہی مشکل ہوتا ہے، یہاں تیاری کر رہے ہیں اور میرا انگلینڈ میں کھیلنے کا تجربہ بھی ہے کیونکہ میں نے ٹیسٹ ٹیم کے ساتھ دو تین دورے کیے ہوئے ہیں لہٰذا جب بھی موقع ملے گا تو کوشش کروں گا کہ اپنے لیے اور ٹیم کے لیے اچھا پرفارم کر سکوں۔

بحیثیت وکٹ کیپر ٹیم کی اولین ترجیح نہ ہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ کیریئر میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، رہی بات اولین وکٹ کیپر کی تو 90 کی دہائی میں بھی کبھی معین بھائی فرسٹ چوائس تھے تو کبھی راشد بھائی تھے۔

انہوں نے کا کہ مجھے بتا دیا گیا ہے کہ میں سیکنڈ چوائس وکٹ کیپر ہوں، رضوان ابھی اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں اور مجھے بھی موقع ملے گا تو کوشش ہو گی کہ ٹیم کے لیے اچھی کارکردگی دکھا سکوں۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ کچھ غلطیاں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے انسان ٹیم سے باہر ہوتا ہے تو ہو سکتا ہے کہ میں نے کوئی غلطیاں کی ہوں جس کی وجہ سے میں ٹیم سے باہر ہوں اور کوشش ہو گی کہ اب جب مجھے دوبارہ موقع ملے تو میں ان غلطیوں کو نہ دہراؤں۔

یہ بھی پڑھیں: عامر اور حارث سہیل کی ذاتی وجوہات کے سبب دورہ انگلینڈ سے معذرت

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب آپ کپتان ہوتے ہیں تو اپنے بارے میں کم سوچتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ ٹیم کی کارکردگی زیادہ سے زیادہ بہتر ہو اور پوری توجہ نتیجے پر ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب میں کپتان نہیں ہوں تو میری کوشش ہو گی کہ اپنے لیے اور اپنی ٹیم کے لیے اچھا کردار ادا کر سکوں کیونکہ اب میں کپتان کے بجائے بحیثیت کھلاڑی ٹیم کا حصہ ہوں گا۔

2017 کی چیمپیئنز ٹرافی جیتنے والے سرفراز نے مزید کہا کہ ہمارا ماضی میں انگلینڈ میں اچھا ریکارڈ رہا ہے اور دورے کے لیے بہت اچھی اور متوان ٹیم کا انتخاب کیا گیا ہے، باؤلرز بھی اچھے منتخب کیے گئے ہیں جو انگلینڈ میں آؤٹ کر سکتے ہیں اسی لیے مجھے پوری امید ہے کہ ہم اس سیریز میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔

مزید پڑھیں: یونس خان دورہ انگلینڈ کیلئے قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ مقرر

سرفراز احمد نے دورے سے دستبردار ہونے والے محمد عامر اور حارث سہیل کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے ہم سب کو فون کر کے دورے پر جانے کے حوالے سے فیصلے کا اختیار دیا تھا اور سب کھلاڑیوں نے اپنی مرضی سے فیصلہ کیا، ہمیں حارث سہیل کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔

انہوں نے یونس خان کی بطور بیٹنگ کوچ ٹیم مینجمنٹ میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونس خان کے آنے سے بہت فرق پڑے گا، ان کا تجربہ اور کام کے طریقہ کار سے سیکھنے کا موقع ملے گا، ہماری کوشش ہو گی کہ ان کے تجربے سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہوسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی کھلاڑی کے لیے کم بیک آسان نہیں ہوتا اور کم بیک پر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ پہلا میچ کھیل رہے ہیں، کوشش ہو گی کہ جس طرح 2014 میں کم بیک کیا تھا اس سے زیادہ اچھے انداز کم بیک کروں۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹ میں تھوک سے گیند چمکانے پر پابندی، متبادل کھلاڑی بھی متعارف

یاد رہے کہ تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو گزشتہ سال سری لنکا کے خلاف ٹی20 سیریز میں کلین سوئپ شکست کے بعد قیادت سے ہٹا دیا گیا تھا۔

لگاتار 11 ٹی20 سیریز جیتنے کے عالمی ریکارڈ کے حامل سرفراز کو صرف دوسری سیریز میں شکست کے بعد ناصرف تینوں فارمیٹس میں کپتان کے منصب سے ہٹا دیا گیا تھا بلکہ ساتھ ساتھ قومی ٹیم کے دروازے بھی بند کر دیے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں