لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب آزاد جموں و کشمیر کے دو مختلف علاقوں میں بھارت فوج کی شیلنگ سے تین نوجوانوں اور ایک خاتون سمیت 4 فراد جاں بحق اور ایک شہری زخمی ہوگیا۔

نکیال کے اسسٹنٹ کشمنر سردار عمر فاروق کا کہنا تھا کہ نکیال سیکٹر کے ضلع کوٹلی میں بھارتی شیلنگ سے 21 سالہ رضیم سلیم، ان کا 18 بھائی تعظیم سلیم اور چچازاد بھائی 14 سالہ علی معروف شیلنگ کا نشانہ بنے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تینوں لڑکے کبوتر اڑانے میں مصروف تھے اور ایل او سی کی دوسری طرف سے جارحیت سے بے خبر تھے کیونکہ کشیدگی کے کوئی آثار نہیں تھے'۔

مزید پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے بزرگ خاتون جاں بحق

عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شیل تینوں لڑکوں کے قریب آکر گرا تھا جس کے نتیجے میں رضیم اور تعظیم موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ علی کو شدید زخمی حالت میں تحصیل ہسپتال نکیال منتقل کیا گیا تھا۔

اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ علی ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوئے اور ہسپتال میں ان کی نماز جنازہ ادا کرکے لاش گاؤں بھیج دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ سے ان کے دو جانور بھی زخمی ہوئے۔

سردارعمر فاروق کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے آنے وال شیل 60 ایم ایم مارٹر گن سے فائر کیا گیا تھا۔

مقامی صحافی ابرار عالم نے ڈان کو بتایا کہ شہری معمول کے کاموں میں مصروف تھے کہ یہ حادثہ پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تینوں لڑکوں کی نماز جنازہ جمعرات کو صبح 9 بجے ادا کی جائے گی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) میر محمد عابد کا کہنا تھا کہ برنالہ سیکٹر کے ضلع بھمبر میں بھارتی فوج نے شام گئے شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون شہید ہوئیں اور ان کے شوہر زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ جاں بحق خاتون کی شناخت 55 سالہ رشیدہ بیگم اور 60 سالہ محمد حسین ملک گاؤں نلی میں اپنے گھر کے برآمدے میں سورہے تھے کہ شیلنگ کا نشانہ بنے۔

آزاد کشمیر میں 4 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد رواں برس بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 12 ہوگئی ہے جبکہ 102 دیگر شہری زخمی ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے ایک کشمیری زخمی

آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان اور وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے بھارتی فوج کی بلااشتعال جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شیلنگ کرنے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کا مقصد لداخ میں ہونے والی شرمندگی سے توجہ ہٹانا ہے لیکن کشمیریوں کو اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد سے ہٹا نہیں سکتے۔

قبل ازیں گزشتہ روز بھارت فوج نے ایل او سی کے بگسر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کرکے ایک شہری کو زخمی کردیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 'بھارتی فوج نے ایل او سی سے ملحق بگسر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا'۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 'بھارتی فوج کی بلاامتیاز فائرنگ کی زد میں آکر مہٹکا گاؤں سے تعلق رکھنے والے معصوم شہری بابر حسین زخمی ہوگئے'۔

بھارتی فوج نے 12 جون کو بھی آزاد جموں و کشمیر کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں بزرگ خاتون جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

ضلع حویلی کی پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت 75 سالہ عطرن بی بی کے نام سے ہوئی ہے جو اپنے گھر کے برآمدے میں بیٹھی تھیں کہ ایک شیل آکر ان کے قریب گرا۔

10 جون کو بھارتی فوج نے ایل او سی کے جندروٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ سے 2 بچے اور 2 خواتین زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت نے فضائی حملے کی غلطی کی تو منہ توڑ جواب دیں گے، وزیرخارجہ

بھارتی فوج نے 20 مئی کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں مارٹر گولے اور خودکار ہتھیار استعمال کرتے ہوئے سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کھانی اور اوولی گاؤں میں بھارتی فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے 3 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے، جنہیں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی جارہی ہیں۔

بعد ازاں بھارت کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

اس سے قبل 17 مئی 2020 کو بھارتی فورسز کی جانب سے کی گئی بلا اشتعال فائرنگ سے جیجوٹ گاؤں کے 37 سالہ رہائشی محمد شفیع شدید زخمی ہوگئے تھے۔

اسی طرح 7 مئی کو ایل او سی سے ملحق نیزاپور اور رکھ چکری سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 معصوم شہری زخمی ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ سول اور عسکری حکام کے مطابق بھارتی فوج نے رواں برس اب تک ایک ہزار 51 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

بھارتی فوج کی شیلنگ سے جانی نقصان کے علاوہ 23 گھر، 5 دکانیں مکمل طور پر جبکہ 212 گھر جزوی طور پر تباہ ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں