کراچی کیلئے اضافی 14سو میگا واٹ بجلی منظور

اپ ڈیٹ 24 جون 2020
وزارت توانائی نے کابینہ کمیٹی کو بتایا کہ مسودے پر سب سے زیادہ سندھ حکومت کو تحفظات تھے—تصویر: اے پی پی
وزارت توانائی نے کابینہ کمیٹی کو بتایا کہ مسودے پر سب سے زیادہ سندھ حکومت کو تحفظات تھے—تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) نے نیشنل گرڈ سے کراچی کے لیے اضافی 14سو میگا واٹ بجلی کی فراہمی کی منظوری دے دی ساتھ ہی متبادل اور قابل تجدید توانائی کی پالیسی (اے آر ای پی) کا مسودہ براہِ راست کابینہ میں جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کی سربراہی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کی جس میں اے آر ای پی مسودے پر بات چیت کی گئی اور جس حالت میں موجود ہے اسی صورت میں کابینہ کو جمع کروانے کی ہدایت بھی کی گئی۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ وزارت توانائی نے کابینہ کمیٹی کو بتایا کہ مسودے پر سب سے زیادہ سندھ حکومت کو تحفظات تھے جس کی وجہ سے اس کی منظوری میں 6 ماہ کی تاخیر ہوگئی ہے اور اس سلسلے میں بات چیت جمعرات تک جاری تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا 'کے الیکٹرک' کی پیداواری گنجائش 1600 میگا واٹ تک بڑھانے میں مدد کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق اسد عمر نے کہا کہ پالیسی کو ان معمولی مسائل کی وجہ سے نہیں روکنا چاہیے بلکہ منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنی چاہیے تاکہ کم از کم وفاق کی جانب سے یہ واضح ہوجائے اور زیرالتوا معاملات کو مشترکہ مفادات کونسل کی سطح پر حل کرلیا جائے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی خواہش کے مطابق اس سطح پر ہائیڈروپاور جنریشن کو اے آر ای پی میں شامل کرنے پر غور نہیں کیا کیوں کہ اسے مین اسٹریم پالیسی میں شامل کیا جاچکا ہے۔

اجلاس کے حوالے سے جاری باضابطہ بیان کے مطابق سی سی او ای نے پالیسی کا مسودہ کابینہ میں پیش کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ’اس کے بعد یہ پالیسی مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کی جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: چائنا پاور حب جنریشن کمپنی کا دوسرایونٹ نیشنل گرڈ سے منسلک

خیال رہے اے آر ای پی پالیسی برائے سال 2019 میں توانائی میں گرین انرجی کے حصے میں اضافہ کر کے ماحولیات کے تحفظ، گرڈ پاور جنریشن پر کم از کم لاگت اور مقامی سطح پر اے آر ای پی کی تیاری، ہنرمند انسانی وسائل اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر توجہ دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ اس پالیسی کے ذریعے آن گرڈ اور آف گرڈ اے آر اے پیز اور فراہمی کے جدید حل میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور شرکت ہوسکے گی۔

علاوہ ازیں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کو آئندہ 3 سے 4 سال میں کراچی میں توانائی کی طلب اور فراہمی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

کمیٹی نے نیشنل گرڈ سے کے الیکٹرک (کے ای) کو اضافی بجلی کی فراہمی کی منظوری دی اور ہدایت کی کہ اس کی تکنیکی تفصیلات فریقین کے مابین 15 اگست 2020 تک طے کی جاسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے جوہری توانائی پروگرام بڑھانے کیلئے عالمی ایجنسی سے مدد مانگ لی

کے ای اور حکومت کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے تحت سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی/نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی شہر میں آئندہ جوہری توانائی کے منصوبوں اور بن قاسم پر کوئلے کے منصوبوں کے ذریعے کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے اضافی 1400 میگا واٹ بجلی فوری طور پر فراہم کرے گی۔

اس سلسلے میں اضافی ترسیلی سہولیات کی ضرورت ہوگی جنہیں 3 مقامات پر لگایا جائے گا جس میں جھمپیر، کراچی غربی اور پورٹ قاسم دھابیجی شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں