تہران: کلینک میں گیس لیکج سے دھماکا، 19 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2020
فائر فائٹرز جھلسے ہوئے 6 مزید افراد کو بچایا تھا جو 2 گھنٹے بعد  جاں بحق ہوگئے —تصویر: اے ایف پی
فائر فائٹرز جھلسے ہوئے 6 مزید افراد کو بچایا تھا جو 2 گھنٹے بعد جاں بحق ہوگئے —تصویر: اے ایف پی

ایران کے دارالحکومت تہران کے شمالی علاقے میں قائم ایک کلینک میں زور دھماکے سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں ایران کے سرکاری ٹیلیویژن کے حوالے سے بتایا گیا کہ سینا اتھر ہیلتھ سینٹر میں دھماکے سے آس پاس موجود عمارتوں کو نقصان پہنچا اور گہرے دھوئیں کے بادل آسمان میں بلند ہوئے۔

تہران کے ایمرجنسی میڈیکل سروسز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ’رات 8 بج کر 56 منٹ پر ایک دھماکا سنا گیا جس کے بعد سینا اتھر کلینک میں آگ لگ گئی، اطلاع ملتے ہی میڈیکل یونٹس فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچے‘۔

بیان میں مزید بتایا گیا تھا کہ ’موقع پر 13 افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی تھی جبکہ 6 زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: انٹرنیشنل اٹامک انرجی کا ایران سے جوہری مقامات تک رسائی کا مطالبہ

تہران کے فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جلال مالیکی نے ایجنسی کو بتایا کہ فائر فائٹرز نے جھلسے ہوئے 6 مزید افراد کو بچایا تھا جو 2 گھنٹے بعد جاں بحق ہوگئے اور ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی۔

سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مرنے والوں میں 15 خواتین شامل ہیں۔

تہران کے ڈپٹی گورنر حامد رضا گودیرزی نے سرکاری نشریاتی ادارے کو اس بات کی تصدیق کی کہ دھماکا گیس لیکج کا نتیجہ ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کلینک میں دھماکے کے وقت 25 ملازمین موجود تھے جو چھوٹی سرجریز اور طبی معائنے کررہے تھے۔

مزید پڑھیں: امریکی پابندیوں اور عالمی وبا کے باعث ایران کیلئے مشکل ترین سال ہے، حسن روحانی

اس حوالے سے فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جلال مالیکی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ کلینک کے تہہ خانے میں ایک گیس کے کنستر نے آگ پکڑ لی جس کے نیتجے میں زور دار دھماکا ہوا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ متاثرین بالائی منزلوں پر آپریشن رومز میں تھے جو یا تو مریض تھے جن کا آپریشن جاری تھا یا ان کے ساتھ موجود تھے۔

ساتھ ہی انہوں نے مزید بتایا کہ شدید حرارت اور گہرے دھوئیں کے سبب ہلاکتیں زیادہ ہوئیں۔

خیال رہے کہ یہ واقعہ ایرانی دارالحکومت میں ایک ملٹری کمپلیکس کے قریب ہوئے دھماکے کے 4 روز بعد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: وینزویلا سے تیل کی تجارت: امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

گزشتہ ہفتے کے اختتام پر حساس فوجی مقام پارچین پر ہونے والے دھماکے سے متعلق ایرانی وزارت دفاع نے بتایا تھا کہ دھماکا گیس اسٹوریج کی جگہ پر ایک ٹینک لیک ہونے سے ہوا لیکن اس کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

خیال رہے کہ پارچین وہ مقام ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہاں جوہری طاقت کے قابل عمل روایتی دھماکوں کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاہم ایران اس کا انکار کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں