جون میں برآمدات کم ہو کر ایک ارب 60 کروڑ ڈالر ہوگئیں

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2020
بین الاقوامی خریداروں کی جانب سے برآمدی آرڈر کی ریکوری کے باعث  جون میں کمی کی رفتار سست ہوئی — فائل فوٹو: رائٹرز
بین الاقوامی خریداروں کی جانب سے برآمدی آرڈر کی ریکوری کے باعث جون میں کمی کی رفتار سست ہوئی — فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: وزارت کامرس سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی برآمدات مسلسل چوتھے ماہ بھی کمی کے بعد جون کے مہینے میں مزید کم ہوکر ایک ارب 60 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک جا پہنچیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس جون کی ایک ارب 71 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں گزشتہ ماہ برآمدات میں 6.3 فیصد کمی آئی۔

مئی کے مہینے میں برآمدات میں 33.6 فیصد کمی کے مقابلے میں جون میں 54 فیصد کمی آئی جو بین الاقوامی خریداروں، خاص طور پر ٹیکسٹائل اور کپڑوں کے شعبوں میں بین الاقوامی خریداروں کی جانب سے برآمدی آرڈر کی ریکوری کے باعث برآمدات میں کمی کی رفتار سست ہوئی۔

مزید پڑھیں: عالمی سطح پر طلب میں کمی کے باعث ملکی برآمدات میں 54 فیصد کمی

جون اور جولائی کے دوران برآمدات گزشتہ برس کے 22 ارب 97 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 6.83 فیصد یا ایک ارب 57 کروڑ ڈالر کمی کے بعد رواں برس21 ارب 40 کروڑ ڈالر ہوگئیں۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمی ملک میں برآمدات میں منفی نمو کے باوجود حکومت کو بیرونی اکاؤنٹ کو سنبھالنے سے متعلق جگہ فراہم کررہی ہے۔

جون میں درآمدی بل میں گزشتہ سال کے 4 ارب 36 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 16.5 فیصد کے منفی اضافے کے بعد 3 ارب 64 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

مالی سال 20-2019 میں درآمدات میں گزشتہ مالی سال کے 54 ارب 79 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 18.78 فیصد یا 10 ارب 29 کروڑ ڈالر کمی کے بعد 44 ارب 50 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوگئیں۔

تاہم، اسی عرصے کے دوران برآمدات میں ایک ارب 57 کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوئی جبکہ درآمدات میں 10 ارب 29 کروڑ ڈالر کی کمی سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: برآمدات میں کمی سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اپریل میں 57 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا

وزارت کامرس کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 20-2019 میں برآمدات کے مقابلے میں درآمدات میں نمایاں کمی کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 8 ارب 70 کروڑ ڈالر یا 27.4 فیصد کمی آئی۔

علاوہ ازیں مالی سال 20-2019 میں برآمدات میں نمایاں کمی کے باعث تجارتی خسارے میں ایک برس قبل کے مقابلے میں 27.41 فیصد کمی آئی۔

مزید برآں حکومت کے اصلاحاتی اقدامات سے درآمدات میں کمی سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملی۔

جولائی تا جون کے عرصے میں تجارتی خلا ایک برس قبل کے 31 ارب 82 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر 23 ارب 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوگیا۔

گزشتہ برس جون کے 2 ارب 64 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں تجارتی خسارہ 23.2 فیصد کمی کے بعد 2 ارب 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہوگیا۔

 

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں