کراچی: دستی بم حملے میں رینجرز کے سابق افسر جاں بحق

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2020
ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق متوفی پیرا ملٹری فورس کے سابق انسپکٹر تھے  — فائل فوٹو / رائٹرز
ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق متوفی پیرا ملٹری فورس کے سابق انسپکٹر تھے — فائل فوٹو / رائٹرز

شہر قائد کے علاقے سچل میں نامعلوم ملزمان کے دستی بم حملے میں رینجرز کے سابق افسر جاں بحق ہوگئے۔

پولیس اور ریسکیو عہدیداران کے مطابق بیکری کے مالک مبینہ طور پر دہشت گردی کے واقعے میں جاں بحق ہوئے۔

ضلع شرقی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ساجد عامر سدوزئی نے کہا کہ نامعلوم ملزمان نے بلال شاہ گوٹھ میں واقع بیکری میں دستی بم پھینکا۔

دستی بم کے دھماکے کے نتیجے میں بیکری کے مالک عاشق جاں بحق ہوئے۔

سینئر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ بیکری کے مالک رینجرز کے سابق افسر تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں احساس پروگرام کے دفتر پر دستی بم حملہ، ایک شخص جاں بحق

ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے کہا کہ متوفی پیرا ملٹری فورس کے سابق انسپکٹر تھے۔

واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ چند ماہ سے ایک بار پھر فائرنگ اور دستی بم حملوں کے واقعات پیش آرہے ہیں۔

19 جون کو لیاقت آباد 10 نمبر میں احساس پروگرام کے دفتر پر نامعلوم افراد کے دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق اور رینجرز اہلکار سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

لیاقت آباد تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کا کہنا تھا کہ ’دستی بم کا حملہ انجمن اسلامیہ گرلز اسکول میں قائم احساس پروگرام کیمپ میں ہوا‘۔

مزید پڑھیں: کراچی: دستی بم حملے میں ایک ہلاک، 5 زخمی

اسی روز صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں بھی گوشت کی دکان کے باہر دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 رینجرز اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں