پاکستان کی آذربائیجان کے ضلع توزو پر آرمینیا کے حملے کی مذمت

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2020
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان، ناگورنو۔ کاراباخ تنازع پر اپنے اصولی موقف پر قائم ہے — فائل فوٹو / سہیل یوسف
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان، ناگورنو۔ کاراباخ تنازع پر اپنے اصولی موقف پر قائم ہے — فائل فوٹو / سہیل یوسف

پاکستان نے آذربائیجان کے ضلع توزو پر آرمینیائی فوج کے حملے کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد شہری ہلاک ہوئے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے 12 جولائی کو آذربائیجان کے ضلع توزو پر آرمینیائی فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں ہلاک شدگان کے سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کی۔

ترجمان نے کہا کہ ناگورنو۔کاراباخ کا حل طلب تنازع دور رس نتائج کے ساتھ علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

مزید پڑھیں: آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز جلد ہوگا، وفاقی وزیر برائے ہوا بازی

انہوں نے کہا کہ آرمینیا کی جانب سے حالیہ اشتعال انگیز کارروائی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ناگورنو۔کاراباخ تنازع کی غرض سے جاری مذاکراتی عمل کو روکنے اور بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوششوں کا مظہر ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان، ناگورنو۔ کاراباخ تنازع پر اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے اور جمہوریہ آذربائیجان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا دونوں سابقہ سویت یونین کی ریاستیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا آذربائیجان سے سپرمشاق طیاروں کی فروخت کا معاہدہ

سوویت یونین کے ختم ہونے کے بعد گزشتہ 30 سال سے ناگورنو۔کاراباخ کے علاقے پر دونوں ممالک میں تنازع پایا جاتا اور دونوں ملکوں کے درمیان اس معاملے پر 90 کی دہائی میں جنگ بھی ہوچکی ہے۔

دونوں ممالک کی افواج کے درمیان سرحدی علاقوں میں جھڑپیں بھی ہوتی رہتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں