’دقیانوسی روایات کو ختم کریں‘ صبا قمر کی شادی پر بنی ویڈیو مقبول

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2020
اداکارہ کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی — اسکرین شاٹ
اداکارہ کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی — اسکرین شاٹ

معروف اداکارہ صبا قمر نے چند ماہ قبل اپنا یوٹیوب چینل لاؤنچ کیا تھا، جس کے ذریعے اب تک وہ کم از کم 5 ویڈیوز جاری کر چکی ہیں، جنہوں نے بے حد مقبولیت حاصل کی۔

حال ہی میں صبا قمر نے یوٹیوب پر جاری کی گئی چوتھی ویڈیو میں جہاں ذہنی صحت پر بات کی تھی، اب وہیں انہوں نے جاری کی گئی پانچویں ویڈیو میں سماج میں جاری دقیانوسی روایات پر بات کرتے ہوئے انہیں ختم کرنے سے متعلق لوگوں کو شعور دیا۔

تقریبا 18 منٹ دورانیے کی ’بریک دی اسٹیریو ٹائپ‘ نامی ویڈیو میں 4 مختلف موضوعات پر بات کی گئی تاہم سب سے زیادہ اہم بات شادی کے مسئلے پر کی جانے والی ہے۔

ویڈیو کے آغاز میں ہی شادی سے متعلق مختصر ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ رشتہ کرانے والی آنٹی صبا قمر کے گھر میں ان کی والدہ کی غیر موجودگی میں آتی ہیں اور وہ رشتے کرانے سے متعلق اداکارہ کو بتاتی ہیں کہ وہ کس طرح کے رشتے کرانے کی کتنی فیس لیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک تعلق کو بچانے کے لیے زندگی کے 8 سال تباہ کردیے، صبا قمر

رشتہ کرانے والی آنٹی کو ویڈیو میں بولڈ انداز میں پیش کیا گیا ہے جو صبا قمر کو بتاتی ہیں کہ اگر لڑکی کی عمر 20 سے 25 سال تک ہے تو وہ رشتے کے لیے 6 لاکھ روپے جب کہ 26 سال سے 30 سال کی عمر کی لڑکی کے رشتے کے لیے صرف تین لاکھ روپے لیتی ہیں۔

رشتے کرانے والی آنٹی صبا قمر کو بتاتی ہیں کہ 30 سال سے زائد عمر کی لڑکی کا رشتہ وہ مفت میں کرادیتی ہیں، کیوں کہ اگر اس سے زائد عمر والی لڑکی کا رشتہ طے ہوجائے یہی بڑی بات ہوتی ہے اور اوپر سے دعائیں ملتی ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ویڈیو میں رشتہ کرانے والی آنٹی صبا قمر کو شادی سے متعلق لڑکے والوں کی ڈیمانڈز بھی بتاتی ہیں اور کہتی ہیں کہ زیادہ تر گھرانوں کا مطالبہ ہوتا ہے کہ لڑکی خاندانی ہونی چاہیے۔

رشتے کرانے والی آنٹی کی جانب سے لڑکے والوں کی فرمائش سنتے سنتے صبا قمر غصے میں آجاتی ہیں اور انہیں بتاتی ہیں کہ لڑکے کے گھر والے خاندانی کا مطلب بھی نہیں جانتے، ان کا لڑکا نشہ کر رہا ہوتا ہے مگر انہیں ایک ایسی لڑکی چاہیے ہوتی ہے جو ان کے لیے نوکرانی کا کام کر سکے۔

اداکارہ ویڈیو میں بتاتی نظر آتی ہیں کہ زیادہ تر گھرانوں کو ایسی بہو چاہیے ہوتی ہے جو اگر پڑھی لکھی ہو تو باہر نوکری کرکے انہیں کھلائے اور اگر تعلیم یافتہ نہیں ہے تو وہ گھر میں ان کی نوکری کریں۔

انہوں نے ویڈیو میں پیغام دیا کہ دقیانوسی روایات ختم کی جائیں اور شادی کے نام پر کاروبار سے انکار کیا جائے۔

ویڈیو کے دوسرے حصے میں ایک ایسے صحافی کو دکھایا گیا جو اضافی وزن کے باعث اپنے پروڈکشن ہاؤس کے باس سے بہت ساری ہدایتیں سنتے ہیں اور باس انہیں اپنا وزن کم کرنے کا کہتے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’آئیسولیشن‘ صبا قمر کے یوٹیوب چینل کی پہلی قسط سامنے آگئی

اضافی وزن کے حامل صحافی باس کو بار بار کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ ان کے پاس معلومات کا خزانہ ہے، وہ اچھا مواد پیش کرکے اپنی پروڈکشن کو بہتر کریں گے لیکن باس کا مطالبہ ہوتا ہے کہ وہ اپنا وزن کم کرکے شریک ساتھی خاتون کی طرح خوبصورت دکھائی دیں۔

باس کی جانب سے بار بار وزن کے طعنے دیے جانے پر صحافی غصے میں آجاتے ہیں اور وہ اپنے باس کی ہدایات پر اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔

اسی طرح ویڈیو کے تیسرے حصے میں ایک ایسے ماڈل کو دکھایا گیا ہے جو اوڈیشن کے لیے ایک پروڈکشن ہاؤس پہنچتا ہے مگر انہیں ان کی کمزور جسامت کی وجہ سے مسترد کیا جاتا ہے۔

کمزور جسامت پر مسترد کیے جانے پر اوڈیشن کے لیے آنے والے ماڈل اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور وہ اوڈیشن لینے والوں کو کہتے ہیں کہ ان کی جسامت نہیں بلکہ ان کے ٹیلنٹ پر انہیں کام کا موقع دیا جائے۔

اسی طرح ویڈیو کے آخری حصے میں ایک ایسی تعلیم یافتہ لڑکی کو دکھایا گیا جو کہتی دکھائی دیتی ہیں کہ انہوں نے تعلیم کی بدولت اچھا مقام حاصل کیا مگر پھر بھی انہیں طعنے دیے جاتے ہیں کہ اگر ان کا ایک بھائی ہوتا تو اچھا ہوتا۔

صبا قمر کی ویڈیو کی اچھی بات یہ تھی کہ جہاں ویڈیو میں معاشرے میں رائج تمام دقیانوسی روایات کو ختم کرنے کے لیے بتایا گیا وہاں، شادی کرو، کاروبار نہیں، ڈیم دی باڈی شیمرز، ٹیلنٹ میٹرز اور ایجوکیٹ یوئر مائنڈس کے ٹرینڈز شروع کرنے کے لیے بھی لوگوں کو کہا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں