دوہری شہریت: الیکشن کمیشن کا فیصل واڈا کےخلاف یکطرفہ کارروائی کا عندیہ

اپ ڈیٹ 21 جولائ 2020
الیکشن کمیشن نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست گزاروں کو جواب جمع کرانے کے لیے 15 روز کی مہلت دے دی —فائل فوٹو: ڈان نیوز
الیکشن کمیشن نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست گزاروں کو جواب جمع کرانے کے لیے 15 روز کی مہلت دے دی —فائل فوٹو: ڈان نیوز

الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا کے خلاف مبینہ دوہری شہریت چھپانے سے متعلق درخواست پر سماعت کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اگر فیصل واڈا کی جانب سے آئندہ سماعت پر کوئی پیش نہ ہوا تو یکطرفہ کارروائی کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیر آبی وسائی فیصل واڈا کے خلاف نااہلی کی مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران فیصل واڈا کی جانب سے کوئی بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوا جس پر کمیشن نے فیصل واڈا کو بھی نوٹس جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن نے خبردار کیا کہ اگر فیصل واڈا کی جانب سے آئندہ سماعت پر کوئی پیش نہ ہوا تو یکطرفہ کارروائی کریں گے۔

مزید پڑھیں: فیصل واڈا کی صحافیوں کیخلاف ’حقارت آمیز زبان‘ پر پی ایف یو جے کی مذمت

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں سے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے درخواست گزاروں کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر آپ جواب جمع کرا کے دلائل دیں۔

اس کے ساتھ الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں کو جواب جمع کرانے کے لیے 15 روز کی مہلت دے دی۔

خیال رہے کہ گزشتہ سماعت میں فیصل واڈا کے وکیل نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دوہری شہریت کا معاملہ: نااہلی کی درخواست پر فیصل واڈا سے جواب طلب

بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر فیصل واڈا کے خلاف درخواست گزار قومی امن ترقی پارٹی کے وکیل نزاکت حسین عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی فیصل واڈا کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا۔

وکیل نزاکت حسین عباسی نے کہا کہ فیصل واڈا کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کہہ دیا ہے کہ اگر آئندہ سماعت میں کوئی پیش نہ ہوا تو یکطرفہ کارروائی ہوگی اور
ہمیں یقین ہے کہ ہم کیس جیتیں گے اور فیصل واڈا نااہل ہوں گے۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں امن ترقی پارٹی کے چیئرمین فائق شاہ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں فیصل واڈا کی نااہلی سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ فیصل واڈا نے کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کروایا لہٰذا انہیں جعلی حلف نامہ جمع کروانے پر نااہل کیا جائے۔

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی دوہری شہریت چھپانے پر نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

دوہری شہریت کا معاملہ

خیال رہے کہ انگریزی اخبار 'دی نیوز' نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی کے وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے۔

وفاقی وزیر فیصل واڈا کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی 11 جون 2018 کو جمع کروائے، جو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ہفتے بعد 18 جون کو منظور ہوئے۔

مزید پڑھیں: ٹی وی پروگرام میں 'فوجی بوٹ' لانے پر فیصل واڈا پر تنقید

تاہم اس معاملے کے 4 روز بعد پی ٹی آئی ایم این اے نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں اپنی شہریت کی تنسیخ کے لیے درخواست دی تھی۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل فرد کو اس وقت تک الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں جب تک وہ دوسری شہریت ترک نہیں کردیتے۔

اسی معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں 2 قانون سازوں ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت دوہری شہریت پر نااہل کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں