'سینیٹ ہاؤس' کے نام سے نئے سگریٹ کے پیکٹس سینیٹرز میں تقسیم

اپ ڈیٹ 24 جولائ 2020
ارکان سینیٹ نے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے باعث تشویش قرار دیا — فوٹو: نادر گرامانی
ارکان سینیٹ نے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے باعث تشویش قرار دیا — فوٹو: نادر گرامانی

سینیٹ کے مونوگرام کے ساتھ چھپے نئے سگریٹ پیکٹس سامنے آگئے اور پارلیمنٹ ہاؤس میں سگریٹ نوشی ممنوع ہونے کے باوجود 'سینیٹ ہاؤس' کے نام سے سگریٹ تقسیم کیے گئے۔

سینیٹر دلاور خان نے ارکان سینیٹ کو سگریٹ کے پیکٹس تحفے میں دیے۔

سینٹ کے مونوگرام کے ساتھ سگریٹ کے پیکٹس تقسیم ہونے پر متعدد سینٹرز نے برہمی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سگریٹ کے پیکٹ پر 'انتباہ' کا سائز 85 فیصد کیا جائے، سول سوسائٹی

ارکان سینیٹ نے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے باعث تشویش قرار دیا اور کہا کہ کیا سینیٹ کے نام کے ساتھ سگریٹ کا برینڈ متعارف کرانا قانونی ہے؟ سینیٹ کے مونوگرام کو سگریٹ کے ڈبے پر چھاپنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

تاہم سینیٹر میاں عتیق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر سگریٹ نوشی کی اجازت نہیں، لیکن اگر کسی نے ذاتی حیثیت میں کسی کو تحفہ دیا ہے تو یہ اس کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک سگریٹ کا ڈبہ نہیں ملا نہ ہی میں سگریٹ نوشی کرتا ہوں، لیکن ممکن ہے کہ تحفہ میرے گھر بھی آجائے۔

مزید پڑھیں: بچ جانے والا سگریٹ بھی آپ کو نکوٹین سے متاثر کرسکتا ہے، تحقیق

سینیٹر دلاور خان نے معاملے پر موقف دینے سے اجتناب کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹیر دلاور خان کی مردان میں سگریٹ کی فیکٹری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں