پیسے نہیں دے رہے تھے تو سلمیٰ ظفر نے 7 برس تک ہمارے ساتھ کیوں کام کیا؟جویریہ

اپ ڈیٹ 25 جولائ 2020
جویریہ سعود کے مطابق   سلمیٰ ظفر ہمارے  ہر پراجیکٹ کے اختتام تک ہمارے ساتھ رہیں— فوٹو: بشکریہ فیس بک
جویریہ سعود کے مطابق سلمیٰ ظفر ہمارے ہر پراجیکٹ کے اختتام تک ہمارے ساتھ رہیں— فوٹو: بشکریہ فیس بک

اداکارہ جویریہ سعود نے سینئر اداکارہ سلمیٰ ظفر کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ان کے پیسے بہت سال پہلے ہی کلیئر کر دیے تھے اور اگر ہم پیسے نہیں دے رہے تھے تو سلمیٰ ظفر نے 7 برس تک ہمارے ساتھ کیوں کام کیا؟

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر سینیئر اداکارہ سلمیٰ ظفر کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے اداکار سعود اور ان کی اہلیہ اداکارہ جویریہ سعود پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ان کے ایک کروڑ جب کہ عام ملازمین کے بھی ہزاروں روپے کھا گئے۔

سلمیٰ ظفر نے کہا تھا کہ سعود اور ان کی اہلیہ کی جانب سے بنائے گئے پروڈکشن ہاؤس میں اداکاروں اور ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے جبکہ ملازمین کو تنخواہیں تک نہیں دی جاتیں۔

اب اس حوالے سے جویریہ سعود نے عرب ویب سائٹ 'اردو نیوز' سے گفتگو میں کہا ہے کہ اداکارہ سلمیٰ ظفر نے ان کے ساتھ کئی برس تک کام کیا لیکن اگر ہم انہیں پیسے نہیں دے رہے تھے تو انہیں پہلے مہینے میں کام چھوڑ دینا چاہیے تھا، سلمیٰ ظفر نے 7 برس تک ڈراما ’یہ زندگی ہے‘ میں ہمارے ساتھ کیوں کام کیا؟

'سلمیٰ ظفر ہر پروجیکٹ کے اختتام تک ساتھ رہیں'

جویریہ سعود نے کہا کہ سلمیٰ ظفر ہمارے ہر پروجیکٹ کے اختتام تک ہمارے ساتھ رہیں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے اداکارہ و میزبان نے کہا کہ کہ ہم نے ان کے پیسے بہت سال پہلے ہی کلیئر کر دیے تھے، معلوم نہیں یہ کون سا حساب لگا کر بیٹھی ہوئی ہیں اور اچانک انہیں کیا یاد آیا ہے، اگر ہم نے ان کے پیسے نہ دیے ہوتے تو اتنے سکون سے زندگی نہ گزار رہے ہوتے۔

مزید پڑھیں: شوبز افراد کے پیچھے نہ پڑیں اپنی آخرت کی فکر کریں، جویریہ سعود

علاوہ ازیں جویریہ سعود نے بتایا کہ خانہ کعبہ کے سامنے میرے بچوں کی جو تصویر تھی وہ میں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر لگائی تو سلمیٰ ظفر نے اس پر لکھا تھا کہ آپ لوگوں کو ایسی جگہ پر جانا زیب نہیں دیتا اور جب میں نے ان کا یہ تبصرہ پڑھا تو مجھے بہت دکھ ہوا تھا، لیکن میں نے ان سے بدتمیزی کرنے کی بجائے بلاک کر دیا تھا۔

'سلمیٰ ظفر کو کاروبار میں شمولیت سے انکار برا لگا'

جویریہ نے مزید بتایا کہ کچھ مہینے پہلے سلمیٰ ظفر نے مجھے کہا تھا کہ وہ ایک بہت اچھی پارٹی کے ساتھ بزنس شروع کر رہی ہیں اور مجھے بھی اس میں کاروبار میں شامل ہونے کا کہا تھا لیکن میں نے انہیں کہا کہ مجھے اس میں دلچسپی نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب سلمیٰ ظفر کے بہت اصرار پر بھی میں نے انکار کیا تو انہیں بہت بُرا لگا تھا اور اس کے بعد ان کی یہ ویڈیو سامنے آگئی جس میں وہ ہم پر الزامات لگا رہی ہیں۔

اداکارہ جویریہ سعود کا سلمیٰ ظفر کی ویڈیو سے متعلق کہنا تھا کہ ویڈیو میں پیسوں پر 2 منٹ بات کی گئی ہے جبکہ باقی تو انہوں نے کردار کشی اور الزام تراشی ہی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب انسان کچھ بولتا ہے تو اس کی تربیت کا پتا چلتا ہے اور اس الزام تراشی پر میں سلمیٰ ظفر کو پلٹ کر جواب نہیں دوں گی کیونکہ میری تربیت ایسی نہیں ہوئی کہ میں کسی پر الزام لگاﺅں، بدتمیزی کروں، ہمیں تو اگر کسی کی کوئی سچی بات معلوم ہو تو ہم تب بھی زبان بند رکھتے ہیں۔

جویریہ سعود نے مزید کہا کہ سلمیٰ ظفر ویڈیو میں جن لڑکوں سے متعلق بات کر رہی ہیں وہ ہماری ٹیم کا حصہ ہیں ہم ان کا بہت خیال رکھتے ہیں جبکہ ہم پچھلے ایک سال سے کام نہیں کر رہے نہ ہی ہم نے کوئی ڈراما بنایا ہے لیکن ان لڑکوں کو پیسے دے رہے ہیں اور انہیں باہر سے کوئی کام ملنے کی صورت میں کام کرنے کی اجازت بھی دی ہوئی ہے۔

'سلمیٰ ظفر ہم سے تنگ تھیں تو ڈراما کیوں سائن کیا'

اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کی پیدائش سے قبل ہم نے ایک سے ڈیڑھ برس تک کام نہیں کیا تھا لیکن اس عرصے میں بھی ہم سلمیٰ ظفر کو پیسے دیتے رہے جس کے بعد ہم نے ’پارک ولا‘ بنایا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ ہم نے اس پروجیکٹ میں بھی سلمیٰ ظفر کو شامل کیا تھا، اگر وہ ہم سے تنگ تھیں تو ڈراما کیوں سائن کیا جبکہ پارک ولا میں بھی انہوں نے آخری قسط تک ہمارے ساتھ کام کیا تھا۔

جویریہ سعود نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ شادی سے قبل انہوں نے تمام بڑے پروڈیوسرز کے ساتھ کام کیا تھا اور ’انا‘ ڈراما 2001 میں ریلیز ہوا تھا جس بعد ان کی شادی ہوگئی تھی اور انہوں نے ایک ڈیڑھ برس تک کوئی کام نہیں کیا تھا۔

مزید پڑھیں: عمران عباس اور جویریہ سعود بھی رمضان ٹرانسمیشن کے لیے اکٹھے

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’شادی کے بعد میں اور سعود ایک ساتھ بیٹھ کر ڈراما دیکھتے تھے، ایک روز ہم ڈراما دیکھ رہے تھے تو میں نے سعود سے کہا کہ یہ کیسے ڈرامے بن رہے ہیں، ان سے بھارتی ثقافت کو فروغ مل رہا، لاکھوں کروڑوں روپے کی باتیں مہنگے کپڑے جیولری ڈراما بڑے گھروں سےنکل ہی نہیں رہا جس پر انہوں نے کہا کہ تو تم ڈراما بنالوں میں پیسے دے دوں گا'۔

جویریہ کا کہنا تھا کہ اپنے شوہر کی اس بات پر وہ سنجیدہ ہوگئیں اور سوچا کہ عام عوام کے لیے ڈراما بنانا ہے، وہ لوگ جو مسائل میں گھرے رہتے ہیں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس کے بعد پھر میں نے ایسی ہی کہانی سوچی، فضا جعفری کو بلایا اور ان سے ڈراما ’یہ زندگی ہے‘ کی کہانی لکھوائی، وہ پرانے فنکار جو گھر بیٹھ چکے تھے انہیں ڈرامے میں کاسٹ کیا۔

'کم لیکن معیاری کام کی کوشش کی'

انہوں نے کہا کہ ہم نے بیروزگاری، شادی کے مسائل، لڑکوں کو فوقیت دینے جیسے مسائل کی نشاندہی کی جسے بہت لوگوں نے بہت سراہا، اس ڈرامے میں بہت سارے فنکاروں نے کام کیا تھا جن میں عمران عروج ، نعمان حبیب، اسمٰعیل تارا، فریدہ شبیر، شبیر جان، علی خان، مشی خان، سنگیتا آپا، ساحر لودھی، بہروز سبزواری شامل تھے۔

جویریہ سعود نے کہا کہ ہم نے کم لیکن معیاری کام کرنے کی کوشش کی، یہ زندگی ہے، پارک ولا، خدا اور محبت، پانچ سالیاں اور دیگر کے علاوہ کئی ٹیلی فلمز بنائیں اور اب ہم فلم بنانے کی تیاریاں کررہے تھے کہ کورونا وائرس نے آکر ساری منصوبہ بندی پر پانی پھیردیا۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ سلمیٰ ظفر کے سعود اور جویریہ پر سنگین الزامات

اداکارہ نے مزید بتایا کہ بیک وقت 2 ڈرامے تو بنائے جا سکتے ہیں لیکن فلم کے لیے وقت چاہیے ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے سعود سے کہا کہ اب ہم فلم ہی بنائیں گے لیکن سعودکہتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا دور ہے ہمیں سوشل میڈیا کے لیے کچھ بنانا چاہیے اب کورونا کو زور ٹوٹے تو پھر ہم کچھ منصوبہ بندی کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں جویریہ سعود نے کہا کہ میں مواد اور پروجیکٹ کی لوکیشنز دیکھتی ہوں جبکہ پروڈکشن کا سارا کام سعود دیکھتے ہیں۔

جویریہ سعود نے کہا کہ آج ڈراما بے شک غیر ازدواجی تعلقات اور رشتوں میں پھنسا ہوا ہے لیکن جیسے ہی معمول سے ہٹ کر ڈراما بنا تو یقیناً ڈرامے کا ٹرینڈ ہی بدل جائے گا۔

'ہم ڈرامے کے ٹرینڈ سیٹر بنے'

ان کہنا تھا کہ جیسے ہم اُس وقت ٹرینڈ سیٹر بنے تھے جب ڈراما بنگلوں میں پھنسا ہوا تھا لیکن ہم نے ڈراما بنایا تو وہ بنگلوں سے نکل کر گلی کوچوں میں آگیا، جس کے بعد ہم نے خدا اور محبت بنایا، اس ڈرامے کے سیکوئل بھی بنے لیکن جو ڈراما پہلے بنا وہ دوبارہ نہیں بن سکا تھا اس میں اسلامی لحاظ سے پیغام بھی تھا جسے عوام کی جانب سے بہت پسند کیا گیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں جویریہ سعود نے بتایا کہ جب میری سعود سے شادی ہو رہی تھی تو ایک اداکارہ جو کہ اس شادی میں شریک بھی ہوئی تھیں انہوں نے میری والدہ اور ساس کو بھڑکایا تھا اور دونوں طرف کہا تھا کہ جویریہ اور سعود نے تو شادی کی ہوئی ہے، ان کے مطابق اس اداکارہ نے سعود کی والدہ کو کہا تھا کہ آپ امریکا میں رہتی ہیں آپ کو کیا معلوم جویریہ کے تو 2 بچے ہیں اس طرح میری امی کو کہا کہ سعود نے امریکا میں شادی کر رکھی ہے۔

مزید پڑھیں: جویریہ سعود نے ویڈیو کے ذریعے عالیشان گھر کا دورہ کرادیا

جویریہ نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ ولیمے کے بعد سالِ نو کے موقع پر ہمارے گھر والوں نے دعوت کی تھا جس میں وہ اداکارہ بھی آئیں تو میری ساس جو کہ بہت بیمار تھیں اور چل نہیں سکتی تھیں وہ ایک دم اٹھیں تیزی سے چلنا شروع کر دیا، ہم تو حیران رہ گئے کہ وہ بغیر سہارے کے کیسے چل رہی ہیں، اور وہ تیزی سے اس اداکارہ کی طرف بڑھیں اور انہیں کہا کہ تم نے مجھے بہت بھڑکا لیا، شادی خیر خیریت سے ہو گئی ہے میں اسی انتظار میں تھی اب تم نکلو۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں اداکارہ کا نام نہیں لینا چاہتی لیکن افسوس ضرور ہوا تھا۔

'عمران خان کرکٹر کے طور پر پسند ہیں بطور سیاستدان نہیں'

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کا قد لمبا ہے اور میرا چھوٹا، میرے میاں اکثر کہتے ہیں کہ مصیبت جتنی چھوٹی ہو اتنا ہی اچھا اور میں کہا کرتی ہوں کہ آپ کو سر جھکا کر بات کرنی پڑتی ہے اور میں سر اٹھا کر بات کرتی ہوں۔

وزیر اعظم عمران خان سے متعلق سوال پر جویریہ سعود نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ میں عمران خان کی حامی ہوں لیکن مجھے وہ کرکٹر کے طور پر پسند ہیں بطور سیاستدان نہیں اور یاد رکھیں کہ جب ٹرین پٹری بدلتی ہے تو ہل جل ہوتی ہے، اسی قسم کی ہل جل ابھی ہو رہی ہے صبر کرنے کا وقت ہے، انشااللہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں