ایک عام عادت جو کینسر کا خطرہ بڑھائے

31 جولائ 2020
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

رات کو بہت زیادہ موبائل فون کی روشنی کی زد میں رہنا آنتوں کے کینسر کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔

یہ بات اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

بارسلونا انسٹیٹوٹ فار گلوبل ہیلتھ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ مصنوعی روشنی یا جسے رات میں خارج ہونے والی نیلی روشنی بھی کہا جاتا ہے، دیگر طبی مسائل جیسے نیند متاثر ہونے اور موٹاپے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

طبی ماہرین اس سے قبل موبائل ڈیوائسز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی کا تعلق بریسٹ اور مثانے کے کینسر سے بھی جوڑ چکے ہیں۔

مگر اب محققین کا کہنا ہے کہ اس عادت کے نتیجے میں آنتوں کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ تحقیق کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ مصنوعی روشنی کی زد میں رہنے اور آنتوں کے کینسر کے درمیان تعلق کا تجزیہ کیا جائے، جو کہ دنیا بھر میں پھیپھڑوں اور بریسٹ کینسر کے بعد سرطان کی تیسری سب سے عام قسم ہے۔

تحقیق کے دوران بارسلونا اور میڈرڈ سے تعلق رکھنے والے 2 ہزار کے قریب افراد کو ایک سروے میں شامل کیا گیا۔

ان میں سے 650 سے زائد میں آنتوں کے کینسر کو دریافت کیا گیا۔

انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کی تصاویر کو استعمال کرکے محققین اسپین کے ان دونوں شہروں میں رات کے وقت نیلی روشنی کی سطح کا تعین کرنے کے قابل ہوگئے۔

محققین نے بتایا کہ ان دونوں شہریوں کے ان علاقوں کے رہائشی جہاں نیلی روشنی کی سطح زیادہ تھی، میں آنتوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ دریافت ہوا۔

اس تحقیق میں نائٹ شفٹ میں کام کرنے والے افراد کو شامل نہیں کیا گیا تھا اور محققین کا کہنا تھا کہ نیلی روشنی موبائل فون اسکرینز، سفید ایل ای ڈی بلب اور ٹیبلیٹس سے خارج ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ روشنی بہت زیادہ توانائی خارج کرتی ہے اور طویل وقت تک اس کی زد میں رہنے سے انسانی جسم میں میلاٹونین کی سطح دبنے لگتی ہے۔

میلاٹونین متعدد اہم افعال اور دن رات کے چکر کو ریگولیٹ کرنے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے، یہ ایک طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ ہے اور ورم کش افعال میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ رات کے وقت اس روشنی کی زد میں رہنے سے میلاٹونین کی مقدار اور بننے کا عمل متاثر ہوتا ہے، جس کا انحصار روشنی کی شدت اور ویو لینتھ پر ہوتا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید کام کی ضرورت ہے تاکہ نتائج کی تصدیق ہوسکے جبکہ شواہد پر مبنی سفارشات جاری کی جاسکیں۔

اس سے قبل اسپین کے اسی طبی ادارے نے 2018 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ نیلی روشنی اور بریسٹ اور مثانے کے کینسر کے درمیان تعلق موجود ہے۔

اس نئی تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل Epidemiology میں شائع ہوئے۔

خیال رہے کہ کینسر دنیا میں تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے اور 2018 میں اس کے ایک کروڑ 81 لاکھ نئے کیسز سامنے آئے تھےاور 96 لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں