جولائی میں ریونیو کلیکشن میں 23.4 فیصد اضافہ ہوا

اپ ڈیٹ 31 جولائ 2020
ایف بی آر کو بک ایڈجسٹمنٹ سے مزید 3 ارب روپے حاصل ہونے کا یقین ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ایف بی آر کو بک ایڈجسٹمنٹ سے مزید 3 ارب روپے حاصل ہونے کا یقین ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: جولائی میں ریونیو کلیکشن گزشتہ برس کے مقابلے میں 15 فیصد اضافے کے ساتھ 3 کھرب روپے تک پہنچ گیا یعنی جولائی کے لیے مقررہ ہدف سے 57 ارب یا 23.4 فیصد زائد ریونیو حاصل ہوا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ترجمان کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق مالی سال کے پہلے ماہ میں ریونیو کلیکشن معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ظاہر کرتا ہے جس کی وجہ سے کسٹم ڈیوٹی زیادہ اکٹھی ہوئی۔

حکومت نے رواں مالی سال کا بجٹ بناتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو مالی سال 21-2020 میں گزشتہ برس کے 39 کھرب 89 ارب روپے کے مقابلے میں ریونیو کلیکشن 49 کھرب 63 ارب روپے کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، اس طرح رواں مالی سال میں ریونیو کلیکشن میں 24.4 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کا ریونیو زیادہ دکھانے کیلئے 532 ارب روپے کے ریفنڈ کلیمز بلاک کرنے کا اعتراف

تاہم فنانس ایکٹ میں اس حوالے سے منصوبہ بندی کا فقدان ہے کہ حکومت کس طرح آئی ایم ایف کے اہداف کو پانے کے لیے 9 کھرب 74 ارب روپے اضافی اکٹھے کرے گی۔

دریں اثنا ایف بی آر کی نئی انتظامیہ نے جولائی کے لیے ریونیو کا ہدف 2 کھرب 43 کروڑ روپے مقرر کیا، جو گزشتہ برس اسی عرصے کے ہدف 2 کھرب 60 ارب روپے سے 17 ارب روپے کم ہے۔

تاہم ایف بی آر کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 30 جولائی تک 2 کھرب 97 ارب روپے کے محصولات اکٹھے ہوئے جبکہ ایف بی آر کو بک ایڈجسٹمنٹ سے مزید 3 ارب روپے حاصل ہونے کا یقین ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 20-2019: ریونیو وصولی میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا

آئی ایم ایف کے ساتھ طے پائے گئے ریونیو پلان کے مطابق رواں ماہ ریونیو کلیکشن 3 کھرب 22 ارب روپے کے لگ بھگ ہونا چاہیے۔

ایف بی آر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ممبر آپریشنز اشفاق احمد نے مالی سال کے پہلے ماہ میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی کی مد میں کم ہدف مقرر کیا تاکہ اپنے باسز کو زیادہ تعداد دکھا سکیں۔

ذرائع کے مطابق اشفاق احمد کے پاس انٹرنیشنل ٹیکسز کا اضافی چارج موجود ہے اور وہ ٹیکس انتظامیہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ انہوں نے اہل افسران کو بھی کنارے لگا کر ان کی جگہ جونیئر افسران کو تعینات کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مئی کے مہینے میں ریونیو کی وصولی میں 30.8 فیصد کمی

عہدوں میں حالیہ رد و بدل نے ان لینڈ ریونیو سروس کے سینئر افسران میں غیر یقینی کی لہر پیدا کردی ہے۔

ایف بی آر کا کہنا تھا کہ جولائی میں ریونیو کلیکشن ہدف سے 57 ارب روپے بڑھ گئی، دوسری جانب انِ لینڈ ریونیو ٹیکسز-انکم ٹیکسز، سیلز اینڈ فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی ہدف سے 52 ارب روپے زائد رہی جبکہ کسٹم کلیکشن ہدف سے 5 ارب روپے زائد اکٹھی ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں