کشمیریوں نے 5 اگست کے بھارتی اقدامات مسترد کردیے، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 03 اگست 2020
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایل او سی کا دورہِ کیا—فوٹو:اے پی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایل او سی کا دورہِ کیا—فوٹو:اے پی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں نے 5 اگست کے بھارتی اقدامات کو مسترد کردیا ہے اور ان کی حق خود ارادیت کی جدوجہد جاری رہے گی۔

شاہ محمود قریشی نے وزیر دفاع پرویز خٹک، معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور عسکری حکام کے ہمراہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے چری کوٹ سیکٹر کا دورہ کیا۔

اس دورے پر روانگی سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وزیردفاع اور میں آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے دورہ پر جارہے ہیں، ہم ان مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جارہے ہیں جو آئے دن بھارت کی بلاجواز فائرنگ کا نشانہ بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان کشمیریوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ پاکستان کی قوم، پاکستان کی افواج آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔

مزید پڑھیں: 5 اگست کو ملک بھر میں یومِ استحصال منانے کا اعلان

ساتھ ہی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کی سرکار کو یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آپ جو مرضی فیصلے کرلیں، 5 اگست کو کشمیریوں نے آپ کے اقدامات کو مسترد کردیا ہے، حق خود ارادیت کی جدوجہد جاری رہے گی تاوقتیکہ ان کے حق رائے دہی کو قبول نہیں کرلیا جاتا اور کشمیر آزاد نہیں ہوتا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر سے ملاقات

بعد ازاں وزیر خارجہ نے وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر سے ملاقات کی۔

وزیراعظم ہاؤس آزاد کشمیر میں ہونے والی اس ملاقات میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال اور 5 اگست کو یوم استحصال کے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم، مشکل کی اس گھڑی میں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے، بھارت کے مسلسل جبر و استبداد اور دباؤ کے باوجود 5 اگست کے غیر قانونی اقدامات کو تمام کشمیری مسترد کر چکے ہیں۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ مظلوم اور نہتے کشمیریوں کی آواز کو دنیا کے ہر فورم پر اٹھائیں گے۔

مساجد پر تالے لگانے سے دلوں اور ذہنوں کو قید نہیں کیا جاسکتا، شاہ محمود

علاوہ ازیں وزیرخارجہ نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ رہائش پذیر افراد سے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نہتے اور مظلوم لوگوں کو اپنی گولیوں کا نشانہ بناتی ہیں، آپ کے درمیان بیٹھے یہ زخمی اشخاص ان مظالم کا منہ بولتا ثبوت ہیں، میں آپ کے عزم و ہمت اور حوصلے کی داد دیتا ہوں، انشااللہ فتح آپ کی ہوگی کیونکہ آپ حق پر ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ اور بات ہے کہ دنیا اپنی تجارتی اور دیگر مصلحتوں کے تحت کھل کر اس پر آواز بلند نہیں کرتی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی یہ پیغام واضح انداز میں پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ مساجد پر تالے لگانے سے دلوں اور ذہنوں کو قید نہیں کیا جاسکتا، کشمیریوں کی آواز دبائی گئی ہے لیکن سوچ آزاد ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بچہ بچہ، عسکری و سیاسی قیادت تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر اتفاق رائے رکھتی ہیں، وزیراعظم عمران خان بطور سفیر کشمیر اور میں بطور وزیرخارجہ آپ کا مقدمہ ہر فورم پر لڑرہے ہیں، ہم آپ کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان جھوٹا تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہیں، اگر حالات معمول پر ہیں تو مساجد کے تالے کھول دیں؟، اگر حالات معمول پر ہیں تو شہدا کی میتیں کیوں واپس نہیں کی جارہیں؟ کیونکہ انہیں ردعمل کا خوف ہے۔

وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوج بلا وجہ تعینات نہیں کی، وہ نفسیاتی طور پر انحطاط کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ نفسیاتی طور پر آپ فتح یاب ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام کشمیری، پوری پاکستانی قوم اور ہماری مسلح افواج، ہم سب ایک ہیں، ساتھ ہی وہ بولے کہ کشمیر ہائی وے اب سری نگر ہائی وے کہلائے گی کیونکہ ہماری منزل سری نگر ہے اور وہ دن دور نہیں جب حریت کے جذبے سے لبریز کشمیری سری نگر کی جامع مسجد میں شکرانے کے نوافل ادا کریں گے۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سمیت آزاد کشمیر کے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی لائن آف کنٹرول کا دورہ کروایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 5 اگست 2019 کو صدارتی فرمان کے ذریعے اپنے آئین میں مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

یہی نہیں بلکہ بھارت نے اس یکطرفہ اقدام سے قبل ہی مقبوضہ وادی میں کرفیو کی طرز کا لاک ڈاؤن کرتے ہوئے اضافی فوج تعینات کردی تھی جبکہ وادی میں مواصلاتی نظام کو بھی معطل کردیا تھا۔

بھارت کے اس اقدام کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے جبکہ عالمی سطح پر بھی اس اقدام کی مذمت کی گئی تھی۔

اب اس بھارتی اقدام اور بی جے پی حکومت کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر جاری مظالم کو ایک سال مکمل ہونے پر پاکستان نے رواں برس 5 اگست کو یومِ استحصال منانے کا اعلان کیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے یکم اگست کو بذریعہ پریس کانفرنس بتایا تھا 5 اگست 2019 کشمیریوں کی اس جدوجہد کا ایک نیا موڑ ہے، اس روز ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'بھارت کو بے نقاب کرنے کیلئے 5 اگست کو ملک بھر میں پروگرام ہوں گے'

وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اس سال 5 اگست کو پوری پاکستانی قوم اور دنیا میں جہاں جہاں کشمیری بستے ہیں یومِ استحصال منائے گی، کشمیریوں کے ساتھ استحصال کو اجاگر کیا جائے اور ان کے ساتھ تجدید عہد کریں گے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری منزل سری نگر ہے اور 5 اگست سے کشمیر ہائی وے کا نام سری نگر ہائے وے کردیا جائے کیا یہی شاہراہ ہمیں انشااللہ سری نگر تک لے کر جائے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ سری نگر کی جس مسجد پر تالے لگائے ہیں وہ دن دور نہیں کہ اس مسجد میں پاکستانی اور کشمیری مل کر شکرانے کے نوافل ادا کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں