آرمی چیف کی موجودہ اور سابق فوجی افسران سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

اپ ڈیٹ 04 اگست 2020
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ—اسکرین شاٹ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ—اسکرین شاٹ

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران سے ملاقات کی اور خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور ہیڈکوارٹرز لاہور کا دورہ کیا اور وہاں سینئر حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران سے ملاقات کی۔

کور ہیڈکوارٹرز لاہور پہنچنے کے موقع پر کورکمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان نے چیف آف آرمی اسٹاف کا استقبال کیا۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان، خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے دشمن کے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں'

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے پیشہ وارانہ معاملات، خطے میں سیکیورٹی صورتحال، امن و استحکام کے ثمرات کو بہتر بنانے کے اقدامات اور چیلنجز اور مواقع سمیت وسیع معاملات پر سیر حاصل تبادلہ خیال کیا۔

آخر میں شرکا نے مختلف تجاویز شیئر کیں اور اس اہم تبادلہ خیال پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس ملاقات کے دوران سابق فوجی افسران و سربراہان جنرل (ر) جہانگیر کرامت، جنرل (ر) احسن سلیم حیات، جنرل (ر) طارق مجید، جنرل (ر) راشد محمود، جنرل (ر) راحیل شریف بھی موجود تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل آرمی چیف نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کیا تھا اور عید اگلے مورچوں پر تعینات جوانوں اور افسروں کے ساتھ منائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اشتعال دلایا گیا تو اپنی پوری طاقت سے جواب دیں گے، آرمی چیف

اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجودہ نے کہا تھا کہ ہم دشمن کے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں کہ وہ پاکستان اور خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتا ہے تاہم پاک فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا تھا کہ ہم عید کے موقع پر بھارتی مظالم کے خلاف کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ بھی کرتے ہیں جو مشکلات کے باوجود استصواب رائے کے حق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

بعد ازاں جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (ای ایف آئی سی) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈزیز (این آئی ایچ ڈی) کا بھی دورہ کیا تھا اور سینٹر آف ایکسیلنس اِن پریوینشن اینڈ کارڈیوویسکیولر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں