عائشہ فاروقی کی جگہ زاہد حفیظ چوہدری ترجمان دفتر خارجہ تعینات

اپ ڈیٹ 05 اگست 2020
عائشہ فاروقی کو دسمبر 2019 میں ترجمان دفترخارجہ مقررکیا گیا تھا—فوٹو:دفترخارجہ
عائشہ فاروقی کو دسمبر 2019 میں ترجمان دفترخارجہ مقررکیا گیا تھا—فوٹو:دفترخارجہ

دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنوبی ایشیا اور سارک کی حیثیت سے فرائض انجام دینے والے زاہد حفیظ چوہدری کو ترجمان تعینات کردیا گیا۔

وزارت خارجہ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق 'ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا اور سارک زاہد حفیظ چوہدری کو عائشہ فاروقی کی جگہ ترجمانی کے اضافی فرائض بھی سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں: عائشہ فاروقی دفتر خارجہ کی نئی ترجمان مقرر

نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ 'اس فیصلے پر فوری طور پر تاحکم ثانی عمل درآمد ہوگا'۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ عائشہ فاروقی کے کورس پر جانے کے باعث ان کو ترجمان دفتر خارجہ مقرر کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق زاہد حفیظ چوہدری تجربہ کار سفارت کار ہیں اور وزارت خارجہ میں بطور ڈی جی جنوبی ایشیا اور سارک تعینات ہیں۔

زاہد حفیظ چوہدری وزارت خارجہ اور مختلف ممالک میں مشنز کے لیے 26 سال سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

دفتر خارجہ کے مطابق زاہد حفیظ چوہدری واشنگٹن اور لندن میں پاکستانی سفارتخانے میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

وہ ڈی جی افغانستان، ایران، ترکی اور جوائنٹ سیکرٹری نیشنل سیکورٹی بھی رہ چکے ہیں۔

یاد رہے کہ 19 دسمبر 2019 کو دفتر خارجہ میں بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں کرتے ہوئے عائشہ فاروقی کو ڈاکٹر فیصل کی جگہ نئی ترجمان مقرر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:سفیروں کی تعیناتیاں ایڈہاک ازم کا شکار ہیں، پاکستانی سفیر

نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ عائشہ فاروقی سفارت کاری کے میدان میں لگ بھگ 20 برس کا تجربہ رکھتی ہیں اور ترجمان دفتر خارجہ مقرر ہونے سے قبل وہ امریکی شہر ہیوسٹن میں بطور قونصل جنرل اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہی تھیں۔

اس وقت کے وزارت خارجہ کے ترجمان اور ڈی جی جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل کو جرمنی میں پاکستانی سفیر نامزد کیا گیا تھا جو تاحال جرمنی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشہ ماہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تعینات پاکستان کے سفیر زاہد نصراللہ نے وزارت خارجہ میں تعیناتیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیرون ملک سفیروں کی تعیناتیاں ایڈہاک ازم کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سفیروں کی تعیناتیاں ایڈہاک ازم کا شکار ہیں اور سفیروں کی تعیناتیوں کا کوئی تحریری طریقہ کار طے نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں:وفاقی بیوروکریسی میں اعلیٰ سطح پر تقرر اور تبادلے

زاہد نصراللہ نے کہا تھا کہ ایڈہاک ازم کی وجہ سے افسران سخت تشویش کا شکار ہیں، میرٹ، معیار اور پیشہ ورانہ قابلیت ہی تعیناتیوں کی بنیاد ہونی چاہیے۔

سیکریٹری خارجہ کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم پارلیمنٹ میں پالیسی بیان دے چکے ہیں کہ میرٹ ہی ملک کی گورننس کا بنیادی اصول ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ جیسے اعلیٰ ادارے کو مضبوط سے مضبوط تر ہونا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں