کراچی میں مون سون کے چوتھے اسپیل میں مسلسل تیسرے روز بھی جس دوران مختلف حادثات میں بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ریسکیو ذرائع اور انتظامیہ کے مطابق دو بچوں سمیت 4 افراد کرنٹ لگنے اور ایک لڑکا ندی میں ڈوب کر جاں بحق ہوا جبکہ دو افراد چھت گرنے سے زندگی کی بازی ہار گئے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں شدید گرمی، لوڈشیڈنگ نے عوام کا برا حال کردیا

اس ضمن میں فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے سیکٹر 2 میں ایک کم سن بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

خواجہ اجمیر نگری کے ایس ایچ او نے بتایا کہ 6 سالہ بچے کی ہلاکت کا واقعہ سیکٹر 2 میں پیش آیا جب بچے نے گیلے پیروں میں پیڈسٹل پنکھے کو ہاتھ لگایا جس میں کرنٹ تھا۔

علاوہ ازیں ایک اور جان لیوا حادثہ اتحاد ٹاؤن میں پیش آیا جس میں 18 سالہ پرویز بھی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔

متعلقہ علاقے کے ایس ایچ او عابد نے بتایا کہ بجلی کے تار کی وجہ سے کرنٹ دیوار پر پھیل گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ لڑکے نے دیوار پر ہاتھ رکھا تو کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

بارش کے باعث پاک کالونی میں چھت گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں دوسرے روز بھی بارش، 8 افراد جاں بحق

اس حوالے سے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او رحمت اللہ خان مروت نے بتایا کہ جہان آباد کے مگسی محلہ میں 40 سالہ محمد انور اور 45 سالہ مزدور رضا محمد گھر کی مرمت میں مصروف تھے کہ چھت گر گئی۔

پولیس افسر نے بتایا کہ مسلسل بارش کے باعث مکان کو نقصان پہنچا تھا اور جب واقعہ پیش آیا تب مالک اپنے گھر کی دیواروں کی مرمت کرا رہا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ لاشوں کو ڈاکٹر روتھ پاؤ سول ہسپتال کراچی منتقل کردیا گیا۔

ایک اور جان لیوا حادثہ ملیر ندی میں پیش آیا جس میں 14 سالہ لڑکا ڈوب گیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر عرفان بہادر نے بتایا کہ متوفی اسد جان گوٹ کے مقام پر ندی میں نہاتے ہوئے ڈوبا۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ واقعہ 3 بجے پیش آیا، لاش کی تلاش لیے ایدھی کے علاوہ بحریہ کے غوطہ خوروں نے بھی امدادی کارروائی میں حصہ لیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بارش کے باعث چھوٹی بڑی شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار

بعد ازاں حکام نے تصدیق کی کہ بچے کی لاش مل گئی۔

علاوہ ازیں ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ ان کے غوطہ خوروں نے 2 افراد کو بچایا جو قیوم آباد ندی میں پھنس گئے تھے۔

گلستانِ جوہر کے بلاک 19 میں کرنٹ لگنے سے 45 سالہ شخص جاں بحق ہوگیا۔

چھیپا ترجمان کے مطابق جوہر موڑ کے قریب واقع گھر میں امین حسن کو کرنٹ لگا جس سے ان کی موت ہوگئی۔

علاوہ ازیں ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ 30 سالہ منصب منیر جوڑیا بازار سے میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز میں بارش کے باعث مختلف حادثات میں کم از کم 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس میں ایک 12 سالہ بچہ بھی شامل تھا جو بارش سے جمع ہونے والے پانی میں ڈوب کر انتقال کرگیا تھا۔

علاوہ ازیں 3 افراد بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ چوتھے اسپیل کی پہلی بارش میں کرنٹ لگنے سے ایک شہری کی ہلاکت ہوئی تھی جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ 3 اگست کو محکمہ موسمیات نے جمعہ اور ہفتہ (7 اور 8 اگست) کو کراچی اور حیدرآباد میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

اس حوالے سے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ جمرات کی شام یا رات سے ہفتے کے دوران کراچی، حیدر آباد، ٹھٹہ، بدین، تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، ٹنڈواللہ یار، مٹیاری، ٹنڈومحمد خان، جامشورو، دادو اور شہید بینظیر آباد میں تیزہواؤں/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ کہیں کہیں موسلا دھار بارش کی بھی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، کرنٹ لگنے سے مزید 3 افراد جاں بحق

واضح رہے کہ کراچی میں مون سون سیزن کا یہ چوتھا اسپیل ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ کے اوائل سے آخر تک شہر قائد نے 3 مون سون کے اسپیل دیکھے، جس میں شہریوں کو انتظامی عدم توجہی کے باعث سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں ہونے والی بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقے نالوں کی صفائی نہ ہونے اور نالے بپھرنے کی وجہ سے زیرآب آگئی جس کے باعث لوگوں کے لیے باران رحمت، زحمت میں تبدیل ہوگئی۔

جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کراچی کے تمام بڑے نالوں کی صفائی کا آغاز 4 اگست سے کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں